• news

پاکستان میں آئندہ 10سال کے دوران مکانات کی ضرورت20ملین تک بڑھ جائیگی: ماہرین

اسلام آباد(اے پی پی) آئندہ دس سال کے دوران پاکستان میں مکانات کی ضرورت20 ملین یونٹس تک بڑھ جائے گی۔ پاکستان کے صرف 0.5 فیصد رقبہ پر منصوبہ بندی کے تحت شہری آبادیاں قائم کی گئی ہیں۔ ریئل اسٹیٹ کا شعبہ پاکستانی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ شعبہ کے ماہرین نے قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے اور ٹیکس کے نظام میں سہولیات کی ضرورت پر زور دیا ہے جس سے شعبہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ گھرانہ ڈاٹر کام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شفیق اکبر نے کہا ہے کہ پاکستان میں تقریباً4 ہزار مربع کلومیٹر رقبہ پر منصوبہ بندی کے تحت آبادیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ مزید 8 لاکھ 81 ہزار 913 مربع کلومیٹر رقبہ سے استفادہ کیلئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت قائم کی گئی آبادیوں کی زیر استعمال زمین کی قیمت دو کھرب ڈالر کے قریب ہے جبکہ مزید منصوبہ بندی کے ذریعے ریئل سٹیٹ کے شعبہ کی مارکیٹ کو چار کھرب ڈالر تک توسیع دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دس سال کے دوران پاکستان میں رہائشی سہولتوں کی ضرورت 20 ملین یونٹس تک بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کی ترقی سے روزگار کے 50 لاکھ مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں جبکہ تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ دیگر ذیلی صنعتوں کے فروغ سے بھی روزگار کے مزید لاکھوں نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن