خانکی ہیڈ ورکس کا دورہ، ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے انتظامات کا جائزہ، زراعت کی ترقی ترجیح ہے: عثمان بزدار
لاہور+ وزیر آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگار) وزیر اعلی عثمان بزدار نے مون سون سیزن کے پیش نظر ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے مختلف شہروں کے دور وں کا آغازکر دیا ہے۔ عثمان بزدار اس سلسلے میں خانکی ہیڈ ورکس گئے۔ ہیڈ ورکس پر ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے کئے گئے انتظامات کا معائنہ کیا اور خانکی ہیڈورکس پر پانی کی آمد اور اخراج کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ متعلقہ محکموں اور اداروں کو سیلاب کے خدشے کے پیش نظر الرٹ کر دیا گیا ہے۔ جہلم، چناب اور سندھ کے دریائوں میں پانی کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے انتظامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے دریائے چناب پر نیا خانکی بیراج تعمیرکیا گیا ہے۔ خانکی بیراج کی اپ گریڈیشن کے منصوبے پر 21 ارب 30 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ اپ گریڈیشن کے بعد بیراج سے 8 لاکھ کیوسک پانی گزرنے کی گنجائش بڑھ کر 11 لاکھ کیوسک ہو گئی ہے۔ خانکی بیراج کی اپ گریڈیشن زرعی خوشحالی اور سرسبز پنجاب کی بنیاد ثابت ہو گا۔ زراعت کی ترقی و خوشحالی ہماری ترجیح ہے۔ عثمان بزدارسے صوبائی وزیر آبپاشی محسن لغاری نے ملاقات کی۔ محسن لغاری نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لئے افسروں کی تقرری پر وزیراعلیٰ کو مبارکباد دی۔ ملاقات میں جنوبی پنجاب کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور نئے اضلاع و تحصیلیں بنانے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام ہماری حکومت کا وعدہ تھا جو پورا کیا ہے۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے مقامی لوگوں کو کام کے سلسلے میں لاہور نہیں آنا پڑے گا۔ جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی کا حقیقی سفر شروع ہوچکا ہے جو رکے گا نہیں۔وزیراعلیٰ نے رحیم یار خان کے علاقے خان پور کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔