• news

شاہراہ قراقرم پر 65 نئے فور جی ٹاور لگانے کی منظوری مل گئی: میجر جنرل علی فرحان

گلگت(اے پی پی) سپیشل کمیونی کیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ڈی جی میجر جنرل علی فرہان نے کہاہے کہ ایس سی او ٹیلی کام کی جدید سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے, شاہراہ قراقرم پر 65 نئے فورجی ٹاور لگانے کی منظوری مل چکی ہے جس کے بعد پورے روٹ پر فورجی سروس دستیاب ہوگی۔انہوں نے گلگت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گلگت بلتستان کو چین سے آنے والی فائبر آپٹک سے لنک کیاگیا ہے جس سے نہ صرف بار بار فائبر کٹنے کا سلسلہ ختم ہوا ہے بلکہ انٹرنیٹ کی سپیڈ بھی تیز ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے چار شہروں گلگت، سکردو، چلاس اورہنزہ میں بہت جلد فائبر ٹو ہوم سروس شروع کی جائیگی اور اس سروس سے صارفین کو انتہائی تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہوگی،اس کنکشن سے ٹی وی،انٹرنیٹ اور فون کی سہولیات بھی دستیاب ہوںگی جبکہ اگلے مرحلے میں آٹھ مزید شہروں میں فائبر ٹو ہوم سروس شروع ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹ موبائل فون آپریٹرز کو گلگت بلتستان میں فور جی سروس شروع کرنے کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے صرف یہ لوگ خود آنا نہیں چاہتے، پرائیویٹ موبائل فون آپریٹروں نے پورے آزاد کشمیر میں فور جی سروس شروع کی وہاں پر ایس سی او نے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے تو گلگت بلتستان میں کیسے رکاوٹ ڈالی ہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام پرائیویٹ موبائل فون آپریٹرز گلگت بلتستان میں فور جی سروس شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ ایک کمپنی نے گلگت میں فور جی سروس شروع کی ہے تو دیگر کمپنیاں فور جی سروس کیوں شروع نہیں کرتیں، چونکہ گلگت بلتستان میں ان کمپنیوں کو نقصان زیادہ ہے اس لیے یہ یہاں آنا ہی نہیں چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او ایک حکومتی ادارہ ہے، یہ ادارہ کاروبار کیلئے نہیں ہے بلکہ عوام کو ٹیلی کام کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیوسائی میں ایس سی او نے سروس فراہم کی ہے وہاں پر ماہانہ دو تین لاکھ کے اخراجات ہیں اور وہاں سے ماہانہ آمدنی صرف چودہ سو روپے ہے اس طرح ہمے ہسپر نگر میں موبائل سروس شروع کی ہے۔ شمشال اورخنجراب ٹاپ پر سروس شروع کی ہے، ان علاقوں سے ہمیں ماہانہ چالیس پچاس ہزار روپے آمدنی آتی ہے جبکہ اخراجات دس لاکھ کے قریب ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دوسرے شہروں میں مقیم گلگت کے شہری واپس آئے، پرائیویٹ سکولوں نے آن لائن کلاسز شروع کیں جس کی وجہ سے یکدم انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا،پھر ایس سی او نے کرونا وائرس کے عرصے میں لوگوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے نہ صرف انٹرنیٹ اور فور جی کے پیکیجز کے ریٹ کم کیے بلکہ صارفین کو روزانہ کی بنیاد پر مفت فور جی اور کال کے پیکجز بھی دیئے جس کی وجہ سے صارفین کی تعداد میں یکدم کئی گنا اضافہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ جنوری سے مارچ کے عرصے میں جو ڈیٹا استعمال ہوا اس کے مقابلے میں اپریل سے 30 جون تک کے عرصے میں دس گنازیادہ ڈیٹا استعمال ہوا جس کے باعث کچھ عرصے کیلئے انٹرنیٹ کی سپیڈ میں کچھ کمی ہوئی جسے بہتر کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے سمیت تین خود مختار کمپنیوں نے گلگت بلتستان میں موبائل آپریٹروں کی سروس کے حوالے سے سروے کیا ہے اورتینوں کمپینوں نے ایس کام کی سروس کو گلگت بلتستان میں دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں سب سے بہتر قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم سروس کو مزید بہتر کرنے کیلئے کوشاں ہیں، فنڈز بھی منظور ہو گئے صرف کرونا وائرس کی وبا کے باعث کچھ تاخیر ہوئی ہے ،ان شاء اللہ آئندہ چھ ماہ میں صارفین کو انٹرنیٹ اورایس کام سروس اور فور جی میں مزید بہتری آئے گی۔

ای پیپر-دی نیشن