ملک، قوم کو بچانے کیلئے عید سادگی سے منائیں ورنہ بھیانک نتائج ہونگے: عمران
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے قوم سے عیدالاضحی سادگی سے منانے کی اپیل کرتے ہوئے اس موقع پر ایس او پیز پر عملدرآمد پر زور دیا ہے۔ عید الاضحی پر لاپرواہی سے کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہیں جہاں کرونا کی وبا کی شدت کم ہورہی ہے، اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں اس مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وفاقی دارالحکومت میں آئسولیشن ہسپتال اور وبائی امراض کے علاج کے جدید مرکز کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات اسد عمر، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چین کے پاکستان میں متعین سفیر اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ کرونا وبا اور لاک ڈاؤن کی مشکل صورتحال کے باوجود قلیل مدت میں جدید ہسپتال بنانے پر این ڈی ایم اے کو پور ی قوم کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اس ہسپتال میں بیڈز، عملہ سمیت تمام جدید سہولیات موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی جانب سے عیدالفطر پر لاپرواہی کا مظاہرہ کیاگیا تھا جس کے باعث کرونا وبا تیزی سے پھیلی، ہسپتالوں، فرنٹ لائن ورکرز، ڈاکٹرز نرسز پر دباؤ بڑھا، اموات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کرونا کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن لگایا۔ این سی او سی نے ہدایات جاری کیں جس پر عملدرآمد کیلئے صوبائی حکومتوں نے تعاون کیا جس کے باعث جولائی میں وبا کی شدت ہماری توقع سے کم رہی۔ اس وقت ہم ان ممالک میں شامل ہیں جہاں کرونا وبا کی شدت نیچے جا رہی ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں کم اموات ہوئی ہیں۔ وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عیدالاضحی پر عیدالفطر کی طرح لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ زیادہ لوگوں کے جمع ہونے سے کرونا تیزی سے پھیلتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عید قربان پر لاپرواہی سے کرونا پھیلے گا۔ حکومت نے اس عید کے حوالے سے جامع ایس او پیز وضع کیے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قوم، ملک اور اپنے بزرگوں اس بیماری سے بچانے کیلئے عید سادگی سے منائیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں اس مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے وزیر اعظم کو ہسپتال میں موجود سہولیات پر بریفنگ دی۔ 250 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال 40 دن کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ہسپتال کی تعمیر سے وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر دبائو کم ہو گا۔وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد آئیسولیشن ہسپتال اینڈ انفیکشن ٹریٹمنٹ سنٹر کا افتتاح کردیا۔ مذکورہ آئیسولیشن ہسپتال اینڈ انفیکشن ٹریٹمنٹ سینٹر جمعرات سے فعال ہوگیا اور اس کو صرف40 روز میں مکمل کیا گیا ہے۔ آئیسولیشن ہسپتال اینڈ انفیکشن ٹریٹمنٹ سینٹر میں 250بیڈز کی سہولت موجود ہے۔ سینٹرمیں ریڈیالوجی اور پیتھالوجی لیبارٹری کے علاوہ ایک مردہ خانہ اور آتش خانہ بھی موجود ہے۔ ہسپتال میں حرارت، وینٹی لیشن اور سیوریج نظام بھی موجود ہے۔ ہسپتال میں لیبارٹری انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم، آگ اور دھویں کا پتہ لگانے کا نظام بھی موجود ہے۔ ہسپتال کو کرونا وائرس اور دیگر بیماریوں کے علاج کیلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسمعیل نے جمرات کو یہاں ملاقات کی جس میں صوبہ سندھ کی صورتحال اور خصوصاً کرونا وائرس کی صورتحال کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق گورنر سندھ نے کرونا کے حوالہ سے وزیراعظم کے وژن اور کامیاب حکمت عملی کو سراہا۔ ملاقات میں کے الیکٹرک کے معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کیلئے وزیراعظم نے وفاقی وزیر اسد عمر، معاون خصوصی شہزاد قاسم اور گورنر سندھ کو ہدایت کی کہ کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کی جائے تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔ دریں اثناء وزیراعظم سے چیئرمین پی ٹی آئی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب نے ملاقات کی۔ قائمہ کمیٹی کی کرکردگی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے قائمہ کمیٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئینی پاسداری تنظیمی وجود میں ریڑھ کی ہڈی کی ھیثیت رکھتی ہے۔ جماعتی نظم و ضبط کی پابندی ہر کارکن کی ترجیح ہونی چاہئے۔ جزا و سزا کے نظام کے بغیر پارٹی کو جدید سیاسی ادارہ نہیں بنایا جا سکتا۔