فضل الرحمن کی زرداری، بلاول سے ملاقات، این ایف سی ایوارڈ، اٹھارویں ترمیم پر سمجھوتہ نہ کرنے کیلئے اتفاق
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن کی ملاقات بلاول ہاؤس کراچی میں ہوئی۔ ترجمان پی پی کے مطابق ملاقات میں سابق صدر آصف علی زرداری بھی شریک تھے۔ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات میں اہم سیاسی امور پر بات چیت کی گئی۔ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے کامیاب آل پارٹیز کانفرنس پر مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد دی۔ پی پی پی اور جے یو آئی نے ملکی سالمیت اور بقاء کی خاطر سیاسی امور میں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔ آصف علی زرداری نے فضل الرحمن سے مکالمہ کرتے کہا کہ عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں۔ تینوں رہنماؤں کا این ایف سی ایوارڈ پر غیر لچکدار مؤقف اپنانے پر اتفاق برقرار ہے۔ رہنماؤں نے 18 ویں آئینی ترمیم پر بھی غیرلچکدار مؤقف اپنانے پر اتفاق برقرار رکھا۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا کہ گزشتہ سال ٹڈی دل حملوں سے حکومت کو خبردار کیا تھا۔ کرونا معاملے پر عمران خان کی نااہلی سامنے آ گئی ہے۔ عمران خان دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں کیا۔ اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔ مزید براں ملاقات میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت نے اپنی ضد اور انا کی وجہ سے ٹڈی دل پر خدشات کو سنجیدہ نہیں لیا۔ فوری روک تھام نہ کی گئی تو خوراک کا بحران پیدا ہو جائے گا۔ عوام امید کی نظروں سے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے فضل الرحمن سے مکالمہ کرتے کہا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ عمران خان کے دور حکومت میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نیب کو استعمال کر کے اپوزیشن سے انتقام لے رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے عمران خان نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں کیا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے نکات سے مولانا فضل الرحمن نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو دیوار سے لگا دیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی معیشت کی منفی شرح نمو نہیں ہوئی۔ اگر معیشت کو بچانا ہے تو سب کو ملکر سلیکٹڈ حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے ن لیگی رہنماؤں سے بھی رابطے کئے۔ حکومت مخالف اتحاد مضبوط کرنے اور اے پی سی بلانے پر مشاورت کی گئی۔ مولانا فضل الرحمن نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمن کو گھر آنے کی دعوت دی۔ دونوں رہنماؤں میں جلد ملاقات متوقع ہے۔