اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید، مندوب او آئی سی کے گھر چھاپہ، توڑ پھوڑ
رام اللہ+ مقبوضہ بیت المقدس(اے پی پی) فلسطین کے علاقے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مغربی کنارہ کے قصبے سلفیٹ کے قریب کفل حارث گائوں میں اسرائیلی فوجیوں اور دیہاتیوں کے درمیان جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا جس کے گردن میں گولیاں پیوست ہو گئی تھیں۔ فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتعائی نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوںکی فائرنگ سے ناحق قتل پر اسرائیل کو پوری طرح ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا کہ یہ قتل اسرائیلی قابض فوج کے جرائم کا ایک سلسلہ ہے۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے مندوب کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور گھر میںگھس کر توڑپھوڑ کی۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت المقدس میں اسلامی تعاون تنظیم کے مندوب احمد الرویضی کے گھر پر چھاپہ مارا اورگھر میں گھس کر توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی۔ایک پریس بیان میں احمد الرویضی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے ان کی رہائش گاہ پر دھاوا بولا۔ ان کا کہنا تھا کہ رہائش گاہ پر چھاپہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے ایک پیغام ہے کہ وہ موجودہ جاری واقعات میں فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو گھر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تاہم وہ دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوگئے۔ انہوں نے اپنے گھر پر مسلح اسرائیلی فوجیوں کے چھاپے کو عسکری اشتعال انگیزی قرار دیا۔احمد الرویضی کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گی۔ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مکان اور دکانیں مسمار کر دیں۔مرکز فلسطین اطلاعات کے مطابق مقامی ذرائع نے کہا کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے سلوان میں وادی الجوز میں ایک دکان اور عین اللوزہ میں ایک مکان مسمار کر دیا۔ یہ دنوں فلسطینی شہری کی ملکیت تھے۔مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کے اسرائیلی مرکز اطلاعات بتسلیم کے مطابق اسرائیلی حکام نے 2020ء کے آغاز سے مقبوضہ بیت المقدس میں 31 فلسطینی مکانات اور 11 غیر رہائشی عمارتوں کو مسمار کیا ہے۔