کنٹرول لائن: بلااشتعال بھارتی فائرنگ، 40 سالہ شخص زخمی، سینئر انڈین سفارتکار کی طلبی
تتہ پانی‘ اسلام آباد (نامہ نگار‘ سٹاف رپورٹر‘نوائے وقت رپورٹ) لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی درہ شیر خان سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک 40 سالہ شخص زخمی ہو گیا۔ تتہ پانی میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوٹلی ہسپتال ریفر کردیاگیا۔ زخمی شخص اپنے گھر میں موجود تھا کہ اسے ٹارگٹ فائرنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ ایل اوسی پر آئے روز بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کے باعث مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز صبح لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی درہ شیرخان سیکٹر میں جبر درہ شیر خان کا رہائشی چوہدری محمد اسلم ولد سید اکبر اپنے گھر میں موجود تھا کہ بھارتی فوج نے اسے ٹارگٹ فائرنگ کرکے نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوگیا، گولی اس کے بازو پر لگی، اسے فوری تتہ پانی ہسپتال لایاگیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے ڈی ایچ کیو ہسپتال کوٹلی ریفر کردیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔ ایل اوسی کے مکینوں نے بھارتی فوج کی جارحیت کی پرزور مذمت کی ہے۔ دریں اثناء بھارتی سینئر سفارتکار کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔ بھارتی فورسز کی 12 جولائی کو فائرنگ سے 6 شہری زخمی ہو گئے۔ رواں سال بھارت نے 1659 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ رواں سال بھارتی فائرنگ سے 14 شہری شہید اور 129 زخمی ہوئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سینئر سفارتکار پر زور دیا گیا بھارت 2003ء کے جنگ بندی معاہدہ کا احترام کرے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ 2003ء کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے۔ تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن قائم کرے۔ زور دیا گیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔