اسرائیلی فوج کا ضلع تیرا پر دھاوا، فلسطینیوں کے ملکیٰتی شادی کے مقام کو مسمار کردیا
تیرا (صباح نیوز)اسرائیلی بلڈوزرز نے اسرائیل کے وسطی ضلع تیرا (1948میں مقبوضہ اراضی)میں بغیر لائسنس تعمیر کا بہانہ بنا کر فلسطینیوں کے ملکیتی شادی کے مقام کو منہدم کردیا۔مقامی ذرائع کے مطابق جب بلڈوزروں نے عمارت کی توڑپھوڑ شروع کی تو پولیس اور اسرائیلی فوج کے خصوصی دستوں نے شہر میں دھاوا بولا اور اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا جہاں شادی کا مقام واقع تھا ۔اس اقدام سے درجنوں مقامی نوجوانوں اورصہیونی افواج کے درمیان پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں ۔ آنسو گیس کے دھوئیں کی سجہ سے بہت سے مظاہرین کو سانس میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔قابض اسرائیلی فوجیوں نے اتوار کی صبح مقبوضہ بیت المقدس اور الخلیل میں 3 فلسطینی شہریوں کو انکے گھروں سے اغواء کر لیا۔ مقامی ذرائع نے کہا کہ صہیونی فوجیوں نے عیسی ابو عرام اور سراج ابو ھشھش کو الخلیل میں الفوار پناہ گزین کیمپ میں یطا قصبے میں انکے گھروں پر چھاپوں کے دوران اغوا کیا گیا۔اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے الخلیل کے مختلف علاقوں میں عارضی چوکیاں قائم کر رکھی ہیں۔