مظفر گڑھ: جعلی پیر نے مبینہ طور پر بچے کا منہ دہکتے کوئلوں میں دے کر مار ڈالا
مظفر گڑھ(نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں ایک جعلی پیر کی سفاکیت نے ایک 14 سالہ بچے کی جان لے لی۔ ضلع مظفر گڑھ کے تھانہ محمود کوٹ کی حدود میں پیش آئے واقعے میں ایک جعلی پیر نے مبینہ طور پر علاج کے بہانے لڑکے کا منہ دہکتے کوئلوں میں دے دیا۔ جس سے وہ جھلس گیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ علاوہ ازیں پولیس کے مطابق لڑکے کے والد مختار احمد کی مدعیت میں دفعہ 302 اور 34 کے تحت واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی۔ ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا کہ ان کا 14 سالہ بیٹا محمد ساجد گزشتہ 20 سے 25 روز سے بیمار تھا جس کا علاج کرایا تاہم اس کی طبیعت سنبھل نہ سکی اور پھر دوستوں کے مشورے پر ایک پیر عبدالغفار کے پاس بیٹے کو دم درود اور تعویزات کے لیے لے کر گئے۔ ایف آئی آر کے مطابق پیر کی مدد کے لیے آنے والا نامعلوم شخص ان کے بیٹے محمد ساجد کو گردن سے پکڑ کر اس کا منہ دہکتے کوئلوں کے تھال میں ڈالتا رہا اور ایک گھنٹے بعد کمرے سے باہر لے کر آیا جس سے ان کے بیٹے کا چہرہ جھلس گیا۔ ایف آئی آر میں والد نے بتایا کہ بعد ازاں وہ اپنے بیٹے کو گھر لے آئے جہاں ان کا بیٹا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ جعلی پیر مجھے دھمکاتا بھی رہا کہ اگر کسی کو بتایا تو یہ جن تمہارے گھر بھیج دوں گا۔ لہٰذا میری درخواست ہے کہ ان دونوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔