عدالتی حکم کے باوجود کارروائی نہ ہونا شوگر مافیا کے طاقتور ہونے کی دلیل ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کے حکم کے باوجودشوگر مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونا مافیاز کے حکومت سے طاقتور ہونے کی دلیل ہے۔ حکمرانوں کے رویے سے دکھائی دے رہا ہے کہ حکومت خود مافیاز کی وکیل ہے۔ شوگر آٹا اور ڈرگ مافیا کو اطمینان ہے کہ ان کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا کیونکہ ان کے سہولت کار کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ حکومت نے پچاس لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا اور اب لوگوں کو گھروں کی تعمیر کیلئے سودی قرضے دے رہی ہے جو چھت سے محروم شہریوں کے ساتھ بدترین مذاق ہے۔ موجودہ حکومت نے بائیس ماہ میں اتنے قرضے لے لئے ہیں جتنے سابق حکومتیں اپنے پانچ سال میں لیتی تھیں۔ سابق اور موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کو قرضستان بنا دیا ہے۔ معیشت کو اٹھانے کی باتیں کرنے والوں نے اسے ایسا بٹھایا ہے کہ اب اٹھنے کا نام نہیں لے رہی۔ سیاست، جمہوریت اور معیشت پر ظالم جاگیرداروں اور بے رحم سرمایہ داروں کا قبضہ ہے جو غریب کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ حقیقی تبدیلی صرف نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ سے آسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کے بیانات سے لگتا ہے کہ اس وقت ملک بہت مشکل حالات سے دوچار ہے ۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہر فرد پریشان ہے ۔ لوگوں کے چہرے زرد پڑ گئے ہیں ۔ لوگ مہنگائی کے ہاتھوں فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ سے غریب اور متوسط طبقہ بری طرح متاثر ہواہے۔ حکمران اپنی ذات کے عشق میں مبتلا ہیں اور خود پسندی کے اس نشہ کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں۔