• news

لاہور سمیت کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ‘ ساہیوال‘ شاہکوٹ میں مظاہرے

لاہور‘ ساہیوال‘ کسووال‘ شاہکوٹ‘ فیصل آباد (نامہ نگاران‘ نمائندگان‘ آن لائن) لاہور سمیت کئی شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا۔ ساہیوال میں بجلی کے ساتھ گیس کی بندش پر شہری سراپا احتجاج۔ کسووال میں بھی گرمی اور حبس میں بجلی کی آنکھ مچھولی سے لوگ بے حال ہو گئے۔ شاہکوٹ میں جل جانے والا ٹرانسفارمر 24 گھنٹوں میں ٹھیک نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فیصل آباد میں بھی لوڈ شیڈنگ سے لوگ پریشان رہے۔ تفصیلات کے مطابق میپکو نے ساہیوال سرکل میں جبری لوڈ شیڈنگ پانچ پانچ گھنٹے شروع کر دی جس سے شہری بلبلا اٹھے ہیں۔ دوسری طرف گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔ آفیسر کالونی فرید ٹائون سکیم نمبر 3 سکیم نمبر 2 طارق بن زیاد کالونی کوٹ خادم علی شاہ، صدر بازار، پاک پتن بازار، جناح سٹریٹ، احاطہ بیدیاں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پانچ پانچ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے اور بار بار بجلی کے آنے اور جانے کا سلسلہ سارا دن جاری رہا۔ دریں اثناء پل بازار کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور تین رورز قبل جل جانیوالے ٹرانسفارمر کی تبدیلی کیلئے بیس ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کرنے پر واپڈا کے خلاف نعرے بازی کی اور لائن سپرنٹنڈنٹ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ کسووال و گردونواح میں شدید گرمی اور حبس میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شہریوں کیلئے عذاب بن گئی۔ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے معصوم بچے بوڑھے خواتین مریض بے حال ‘ شہروں اور دیہاتوں میں کئی کئی گھنٹے بجلی غائب ہونے لگی۔ شاہ کوٹ کے متعدد علاقوں میں مسلسل چوبیس گھنٹوں سے بجلی کی بندش پر شہری بلبلا اٹھے۔ شدید گرمی میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ رات سڑکوں پر گزاری۔ شہریوں کا واپڈا کے خلاف شدید احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں سے شہری کی وارڈ نمبر 5 گلشن کالونی افتخار کالونی اور غوثیہ کالونی سمیت متعدد علاقوں میں ٹرانسفارمر جل جانے کے باعث بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔ مزید برآں اندرون شہر کے علاقوں میں بجلی کے ہائی وولٹیج کا مسئلہ حل نہ کیا جا سکا جس کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کی الیکٹرانکس کی اشیاء جل گئیں۔ فیصل آباد آن لائن کے مطابق شدید گرمی میں فیصل آباد شہر کے اکثر وبیشتر علاقوں میں بجلی کی بندش معمول بن گئی چار بار ٹرپنگ اور بجلی لائنوں میں خرابی پر شہریوں کی دہائی بے اثر۔ فیسکو عملہ نے لاپرواہی کی حد کر دی۔ شکایات پر توجہ نہیں دی جاتی شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن