قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس، چیئرمین ذیلی اداروں کو فنڈز نہ دینے پر برہم
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دیئے جانے پر وضاحت کے لئے آئندہ اجلاس میں این ڈی ایم اے اور وزارت خزانہ کے ذمہ داران کو طلب کر لیا۔ وزارت کے تحت کام کرنے والی مختلف ایجنسیاں بڑی خوش اسلوبی سے کام کر رہی ہیں، ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق مقامی سطح پر ماسک ، سینیٹائزر، ٹمپریچر گنز، کیمیکل ، واک تھرو گیٹس اور پی پی ای تیار کئے ہیں، اس وقت ہم یورپ اور امریکہ میں سنیٹائزر برآمد کر رہے ہیں، سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی کمیٹی کو بریفنگ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس بدھ کو سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعلقہ محکموں کے تعاون سے کوویڈ19 کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کرونا وبا کے دوران کے کردار پر بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ وزارت کے تحت کام کرنے والی مختلف ایجنسیاں بڑی خوش اسلوبی سے کام کر رہی ہیں اور انہوں نے ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق مقامی سطح پر ماسک ، سینیٹائزر، ٹمپریچر گنز، کیمیکل ،واک تھرو گیٹس اور پی پی ای تیار کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹائزرمیں پچاسی فیصد ایتھنول استعمال ہو رہی ہے لیکن شوگر انڈسٹری ایتھنول باہر برآمد کر رہی ہے جس سے سیناٹائزر کی مقامی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔سیکرٹری نے کہا کہ اس وقت ہم یورپ اور امریکہ میں سنیٹائزر برآمد کر رہے ہیں جبکہ سینٹائزر اور وینٹی لیٹرز ہم بنا چکے ہیں۔