پنجگور میں دہشتگردی
دہشتگردوں نے پنجگور کے قریب کاہان ویلی میںپاک فوج کی پٹرولنگ ٹیم پر حملہ کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے 3جوان شہید اور افسر سمیت8جوان زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں 5کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان بدترین دہشتگردی کا شکار رہا۔ اس سے نجات کے لئے پاک افواج نے سات ہزار سپوتوں کی جان کی قربانی دی۔ حکومت اور عوام بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ رہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار شہری بھی جاں سے گزر گئے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے اپریشن ضربِ عضب کے ذریعے پاکستان سے دہشتگردوں کے گڑھ اور ٹھکانے ملیامیٹ کر دئیے گئے۔ بہت سے دہشتگرد ہلاک کر دئیے گئے جبکہ کئی افغانستان فرار ہو گئے اور کچھ پاکستان ہی میں چھپ گئے۔ وہ اپنے آقائوں کے ایما پر سہولت کاروں کے ذریعے جب بھی موقع ملتا ہے دہشتگردی کی کارروائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کارروائیوں میں روزافزوںاضافہ ہونے لگا ہے۔ اس پر ہر پاکستانی کے لئے تشویش فطری امر ہے۔ ایسے واقعات روٹین بن رہے ہیں جن پر قابو پانے کے لئے روٹین سے بڑھ کر کاررائیوں کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے پاک افغان سرحد باڑ ممکنہ حدتک جلد لگا دی جائے۔دہشتگردوں کے پیچھے تو ادارے یقیناً لگے ہوئے ہیں۔ ان کے سہولت کاروں کی گردن بھی ناپنے کی ضرورت ہے۔ افغان مہاجرین میں موجود مشتبہ عناصر کی بھی کڑی نگرانی کی جائے۔