کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، اووربلنگ پر نوٹس، چیئرمین نیب نے انکوائری کا حکم دیدیا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کیخلاف عوامی شکایات کا نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیل کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ اور اربوں روپے کی اووربلنگ پر انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔ چئیرمین نیب کی جانب سے کے الیکٹرک کی جانب سے حکومت سے کیے معاہدے کی مکمل پاسداری نہ کرنے کی انکوائری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کے الیکٹرک کے خلاف تین ماہ میں انکوائری مکمل کرنے اور اس کیساتھ کئے گئے معاہدوں کی تفصیلات حاصل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ خیال رہے کہ کے الیکٹرک پر عوام سے اووربلنگ کی مد میں اربوں روپے کی رقوم ہتھیانے کا بھی الزام ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری بجلی کی بندش سے تنگ آ چکے ہیں۔کراچی مختلف علاقوں میں 8 سے دس گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ معمول ہے جبکہ فالٹس کے نام پر پورا پورا دن عوام کو بجلی سے محروم کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چئیرمین جاوید اقبال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جو قانون کے مطابق فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔ کے الیکٹرک کو اووربلنگ کرکے اربوں روپے ہتھیانے کی اجازت نہیں دیں گے جبکہ غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ اور معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی۔ نیب بلا تفریق احتساب پر یقین رکھتا ہے۔دوسری طرف نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے کراچی میں دفترقائم کردیا۔ نیپرا کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صارفین کے الیکٹرک کے خلاف شکایات کراچی میں قائم دفتر میں درج کراسکتے ہیں۔ نیپرا کے اعلامیے کے مطابق نیپرا دفتر کی جانب سے متنازع بلوں کافیصلہ ہونے تک صارف کے الیکٹرک کا بل جمع نہیں کرائے گا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ متنازع بل کافیصلہ آنے تک کے الیکٹرک صارف کی بجلی بھی منقطع نہیں کریگی۔