ایس ای سی پی نے انشورنس آرڈیننس (ترمیمی) بل کا مسودہ جاری کر دیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے انشورنس کے قانون کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور پالیسی ہولڈروں کو تحفظ دینے کے پیش نظر انشورنس آرڈیننس 2000 میں ترامیم تجویز کرتے ہوئے، انشورنس (آرڈیننس) ترمیمی بل 2020 کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز اور عوامی رائے عامہ کے لئے کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا ہے۔قانون میں ان جامع ترامیم کا مقصد بیمہ کے موجودہ قانون میں وقت کے ساتھ ساتھ پید اہونے والی خامیوں کو دور کرنا، انشورنس انڈسٹری کے پھیلاوء کے لئے ایک موزوں ریگولیٹری ماحول فراہم کرنا اور کمپنیوں کو ٹیکنالوجی کے استعمال اور کاروبار میں آسانی فراہم کرنا ہے۔ قانون میں ترامیم کے ذریعے انشورنس سیکٹر کی ریگولیٹری رجیم رسک بیسڈ سپر وژن (آر بی ایس) اور رسک بیسڈ کیپٹل (آر بی سی) رجیم کی طرف لے جایا جائے گا تا کہ کمپنیوں کے نظامی خطرات سے نمٹنے میں معاونت ملے گی۔ قانون میں بیمہ کے شعبے کے انضباطی ڈھانچے کو مستحکم بنانے اور انشورنس سپروائزرز کی انٹر نینشنل ایسوسی ایشن (IAIS) کے اصولوں کے ساتھ ہم اہنگ بنائے گا۔قانون کے مسودہ بل میں تجویز کردہ اہم اصلاحات میں مائیکرو انشورنس کی تعریف و تشریح، تکافل اور ری تکافل کے ضابطے کی دفعات، غیر ملکی انشورنس کاروبار کے ضوابط، انشورنس بروکرز کے قواعد و ضوابط، نئے انٹر میڈریریزکے شراط و ضوابط، انشورنس ریپوزٹری اور انشورنس سیلف نیٹ ورک پلیٹ فارم، انڈیکس پر مبنی انشورنس اور انشور ٹیک کے ضوابط کے لئے دفعات شامل کی گئی ہیں۔ریگولیٹری فریم ورک کو مستحکم کرنے اورانٹرنیشنل انشورنس ایسوی ائیشن کے اصولوں کے ساتھ قانون کو ہم اہنگ کرنیاور سیسٹیمیٹک رسک سے نمٹنے کے لئے آر بی ایس اور آر بی سی رجیم متعارف کروانے اور انشوررز کے نا دہندگان کے لئے گارنٹی فنڈ کے قیام کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ نیا قانون اینٹی منی لانڈرنگ کے فریم ورک کے ساتھ کمپلائنس میں اٖضافہ بھی کرے گا۔ مسودے میں مذکورہ ضوابط کے لئے کمیشن کے ریگولیٹری اختیارات اور انشورنس کمپنیوں کی نگرانی اور انٹر میڈیریز کو بھی جدید تقاضوں کے عین مطابق کر دیا گیا ہے۔ عوامی تجاویز او آراء کے حصول کے لئے اس مسودہ بل کو ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر مہیا کر دیا گیا ہے۔