جواب جمع نہ کرانے پر وزیراعظم کے معاونین خصوصی کیخلاف یکطرفہ کارروائی ہوگی: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آبادہائیکورٹ (آئی ایچ سی) نیوزیراعظم کے معاونین خصوصی کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے آئندہ ہفتے تک اپنی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر جواب جمع نہیں کرایا تو ان کے خلاف یکطرفہ کارروائی کیجائے گی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آبادہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے درخواست پر سماعت شروع کی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالدمحمودخان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اب تک کچھ معاون خصوصی نے جواب جمع نہیں کروایا۔ عدالت نے 3 مختلف سماعتوں کے دوران تمام فریقین کو نوٹس جاری ہونے کے باوجودجواب نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا ، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایک مرتبہ پھر نوٹسز جاری کیے جائیں۔ تاہم جسٹس عامر فاروق نے خبردار کیاکہ اگر فریقین آئندہ ہفتے تک جواب جمع نہیں کراتے تو عدالت ان کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرے گی۔ خیال رہے کہ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وزیراعظم کے زلفی بخاری ، شہزاد اکبر ، ندیم افضل چن، ظفر مرزا ، علی نواز اعوان ، ڈاکٹر معیداورعثمان ڈار سمیت 15 معاونین خصوصی کی تعیناتی غیر آئینی قرار دی جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیاکہ کیس کی پیروی کے دوران ہی نعیم الحق کا انتقال ہو گیا جبکہ فردوس عاشق اعوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ یوسف بیگ مرزا، شمشاداختر اور افتخار درانی نے بطور معاون خصوصی استعفیٰ دے دیا۔