• news

قومی اسمبلی: پٹرول مہنگا کرنے کیخلاف اپوزیشن کی تحریک مسترد، میثاق کا لا باغ ڈیم کا مطالبہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) حکومت نے قومی اسمبلی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بحث کرانے کی مخالفت کردی۔ حکومتی مخالفت پر اپوزیشن کی تحریک التواء کثرت رائے مستردکردی گئی۔ تحریک پر اپوزیشن کے دلائل کو بھی حکومت نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ جمعرات کو پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے قیمتوں میں اضافے پر بحث کے لیے تحریک التوا پیش کی۔ وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے تحریک کی مخالفت کر دی۔ نوید قمر نے کہا کہ دنیا بھر میں پیٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی۔ پیٹرول بحران حکومت کی نا اہلی اور غفلت سے پیدا ہوا۔ حکومت نے بروقت پیٹرول نہیں منگوایا۔ پیٹرول کمپنیاں مہنگا پیٹرول خرید کر سستا نہیں بیچ سکتی تھیں۔ وزیر کو مخالفت کرنے کی بجائے جواب دہ ہونا چاہیے تھا۔ عمر ایوب نے کہا کہ یٹرولیم ڈیوپلمنٹ لیوی میں اضافہ نہیں ہوا۔ اب اس پر بات کرنا فضول ہو گا۔ قومی اسمبلی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے پر بحث کی تحریک مسترد کر دی۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویزاشرف نے ایوان میں ارکان قومی اسمبلی کو بہن بھائی کہنے پر اعتراض کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی قواعد اجازت نہیں دیتے کہ ایوان میں کسی رکن کو بہن بھائی کہا جائے۔ راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ ایوان میں ارکان کو معزز رکن کہا جاتا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ شوکت علی خان نے مسلم لیگ ن کی طاہرہ اورنگ زیب اور تحریک انصاف کی نفیسہ عنایت اللہ خٹک کو بڑی بہنیں کہا تھا۔ شوکت علی نے کہا کہ اگر قواعد اجازت نہیں دیتے تو آئندہ کسی رکن کو بہن بھائی نہیں کہوں گا معزز رکن کہوں گا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی نے وقفہ سوالات کے دوران اعتراض کیا کہ بہت سی ہائوسنگ سوسائٹیز کے نام عسکری اداروں کے نام پر رکھے جاتے ہیں۔ پاک آرمی یا پاک فضائیہ ہمارے بہت بہترین ادارے ہیں۔ اس طرح عام لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید یہ سوسائٹیاں ان اداروں کی ہیں۔ فراڈ ہونے پر عوام ان اداروں سے مایوس ہوتے ہیں۔ بتایا جائے کے فضائیہ ہائوسنگ سوسائٹی کس کی ہے۔ کس طرح انہوں نے زمین حاصل کی یا پلاٹ بیچے۔ تفیصلات پارلیمان میں پیش کی جائیں۔ بعد ازاں بونیر میں بجلی کے لو وولٹیج پر ممبر قومی اسمبلی شیر اکبر کا توجہ دلائو نوٹس پر وزیر توانائی عمر ایوب خان نے بتایا کہ فوری طور پر گرڈ سٹیشنز کو اپ گریڈ کرنے کیلئے ٹینڈر فائنل کئے جارہے ہیں۔2سال قبل سسٹم میں 18 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی اٹھانے کی طاقت نہیں تھی۔ اب ہمارا سسٹم 23ہزار میگا واٹ بجلی اٹھا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب خان نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعرات کو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں پانی کی کوالٹی چیک کرنے کی رولنگ جاری کر دی ہے۔ رولنگ وقفہ سوالا ت کے دوران جاری کی گئی۔ ارکان نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے کوڑا کرکٹ کے حوالے سے صورت حال انتہائی خراب ہے ، لوگ چل بھی نہیں سکتے ۔ ایک سوال کے جواب میں شوکت علی پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ ملک کے تمام اضلاع میں ریجنل پاسپورٹ کے دفاتر ہیں۔ مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کی حکومت ملک میں وی آئی پی سسٹم ختم کرنے آئی ہے ۔ پاسپورٹ دفاتر کا ایگزیکٹو یا ریجنل کا نام بھی نہیں ہونا چاہئے۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میںمیں 116 گیسٹ ہاوئسز رہائشی علاقوں میں قائم تھے۔ ان گیسٹ ہاوئسز کو بند کردیا گیا ان میں سے بیشتر کورٹ میں چلے گئے اور کیسز کردئیے گئے۔ اسلام آباد میں دو سال میں کرائم ریٹ 29 فی صد کمی آئی ، اسلام آباد میں 90 فی صد نو گو ایریاز ختم کردیے گئے ہیں اور 80 فی صد ناکے ختم کردئیے اسلام آباد میں میرٹ پر نئی بھرتیاں کرکے پولیس فورس کی کمی پوری کردی ہے۔عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی سیکیورٹی میں 70درجے بہتری ہوئی ہے۔ تمام صوبوں میں بھی جرائم میں کمی آرہی ہے۔ چار پولیس اہلکاروں کی وردیوں پر تجرباتی طورپر کیمرے لگائے گئے ہیں ۔اجلاس کے دوران پارلیمنٹ لاجز اور دیگر رہائشی علاقوں میں صاف پانی کی عدم فراہمی کی شکایات پر ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ لاجز اور دیگر رہائشی علاقوں میں پانی کو کوالٹی چیک کرنے کی رولنگ دے دی ہے۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ سال 2018 کے مقابلے میں سال 2019میں اسلام آباد میں جنسی زیادتی بدعنوانی زنابالجبر اور شراب نوشی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ۔جمعرات کو مسلم لیگ (ن)کے رکن مرتضی جاوید عباسی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں وزیرہوابازی کے پی آئی اے سے متعلق متنازعے بیانات کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جبکہ حکمران جماعت نے ایم ڈی کے الیکٹرک کا گھر کی بجلی کاٹنے کاا علان کردیا ہے پی پی پی اور ن لیگ کے میثاق جمہوریت کی طرح میثاق کالاباغ ڈیم کی مطالبہ بھی کردیا گیا ہے ۔ پائلٹس جعلی نہیں تھے بلکہ وزیر ہوابازی کا اس ایوان میں دیا گیا بیان جعلی تھا۔کویت سول ایوی ایشن کو لکھا کہ کسی پائلٹس کا لائسنس جعلی نہیں،ڈی جی سول ایوی ایشن نے لکھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے کنفیوژن پیدا ہوئی،وزیر ہوا بازی کے بیان سے ملک کی دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی۔عالمگیر خان نے کہا کہ عوام کے الیکٹرک کے ملازمین کو احتجاجاً کھمبوں سے باندھ رہے ہیں۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں صرف ایک شخص کا نام ہے وہ وزیر اعظم ہے ۔ابراج گروپ سے کون ملتا رہا کون فنڈنگ لیتا رہا کسی کی ر شتہ داری ہے۔ وہ وزیر اعظم ہے ۔اپوزیشن رکن کے ریمارکس پر حکومتی ارکان نے احتجاج،شور شرابا کیا ۔آج پائلٹ گراونڈ ہوئے کل انجینئرز گراونڈ ہونگے یہ ملک کے ساتھ غداری ہے۔ احتساب نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا ۔علی اعوان نے کہا کہ پی آئی اے پر وہ بات کر رہے ہیں جن میں ایک پارٹی نے جہاز اغوا کیا ۔دوسری پارٹی نے جہاز بیچ دیا ۔ثنا اللہ مستی خیل۔نے کہا کہ زراعت اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے۔ کسان آخری بار پارلیمان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔پنجاب حکومت نے 280ارب روپے دیکر کسانوں سے گندم کا دانہ خریدا ۔کسانوں کی تذلیل کی گئی کہ گھر میں دس بوری سے زائد بوری گندم رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔حکومت کوئی بھی ہو ہم کسان کی تذلیل برداشت نہیں کریں گے۔ شوگر والوں کے قرضے معاف ہوسکتے ہیں تو کسانوں کے قرضے معاف کیوں نہیں ہوسکتے۔ زرعی قرض پر اٹھارہ سے کم کرکے دو فیصد سود کیا جائے۔ ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ اگر پی پی پی اور ن لیگ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے میثاق جمہوریت کرسکتی ہیں تو ماضی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے کالاباغ ڈیم پر بھی بات ہوسکتی ہے۔ ثنا اللہ مستی خیل ایوان میں اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ کیسی قانون سازی ہے کہ ایک کمشنر ہماری تضحیک کرتا ہے۔ہم زمیندار ہیں۔زرعی ترقیاتی بینک اب مافیا بن چکا ہے ۔ معین وٹونے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی کا نام تبدیل کرکے ایگریکلچر ڈویلپمنٹ رکھا جائے۔دھان کا ریٹ بھی حکومتی سطح پر مقرر ہونا چاہیے۔ زرعی قرضہ جات پر شرح سود میں کمی کی جائے۔رفیق احمد جمالی نے کہا کہ ایوان میں متنازع باتیں ہوتی ہیںکالا باغ ڈیم مرا ہوا گھوڑا ہے اس کو زندہ کرنے کی ضرورت نہیں۔کالا باغ کبھی نہیں بن سکتا ۔ڈیم وہی بنے گا جس پر تمام صوبے راضی ہونگے۔ کالا باغ مردہ گھوڑا۔ اور ایسا صاف ظاہر ہے۔مہیش کمار نے کہا کہ کالا باغ ڈیم سے تین صوبوں کی زمین بنجر ہو جائیں گی۔تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کے حصے میں آنیوالے دریاؤں کا پانی بھارت نے روک رکھا ہے ،ہمارا بڑا رقبہ کھیتوں کی بجائے بنجر ہو گیا ،اٹھارویں ترمیم کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے ،ہم ڈیم بنائیں گے ،سستی بجلی بنائیں گے ،قوم کو مہنگی بجلی کے بوجھ تلے دبنے نہیں دیا جائے گا۔دنیا کے سروے پاکستان کے 2025تک بنجر ہوتا بتارہے تھے ۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں رانا ثناء اللہ کے سوال کے جواب میں وزارت داخلہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 2013سے2018کے دوران ملک بھر میں احتجاج اور دھرنوں سے مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب(1ارب50کروڑ71لاکھ97ہزار263روپے ) کے نقصانات ہوئے۔2014میں اسلام آباد میں دھرنے کی وجہ سے 75کروڑ59لاکھ79ہزار کے نقصانات ہو ئے سیف سٹی اسلام آباد کے2ہزار میں سے1700کیمرے خراب تھے جن کو اب ٹھیک کر دیا گیا ہے،جلد ناکوں پرتمام پولیس اہلکاروں کی وردیوں میں کیمرے لگاکر انہیں سیف سٹی کیمروں سے منسلک کردیا جائے گا،وزارت داخلہ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ سکھ یاتریوں کو ویزہ کے بغیر کرتارپو ہ آنے کی اجازت ہے، سکھ یاتری بھارتی پاسپورٹ کیساتھ صبح سے شام تک کرتارپور رہ سکتے ہیں،بھارتی حکام کی جانب سے یاتریوں کی فہرست10دن قبل فراہم کی جاتی ہے،آئی ایس آئی ،آئی بی اور نادرا کی منظوری کے بعد سکھ یاتریوں کو آنے کی اجازت دی جاتی ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس آج ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن