سینڈک منصوبہ پر لاک ڈاؤن کے بعد چینی ورکروں نے دوبارہ کام شروع کر دیا‘ تانبے کی پہلی کھیپ تیار
اسلام آباد (آئی این پی) میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا لمیٹڈ (ایم سی سی) نے لاک ڈاؤن کے بعد سینڈک پروجیکٹ پر کام دوبارہ شروع کرتے ہوئے رواں ہفتے خام تانبے کی پہلی کھیپ تیار کرلی۔گوادر پرو کے مطابق سینڈک پروجیکٹ کے منیجر نے بتایا سمیلیٹری پورے منصوبے کا بنیادی حصہ ہے۔ خام تانبے سے تیار ہونے والی پہلی کھیپ کا مطلب یہ ہے کہ سینڈک پروجیکٹ نے وبائی امراض کی روک تھام اور ان کو کنٹرول کرتے ہوئے مکمل طور پر دھات کو صاف کرنا اورکان کنی دوبارہ شروع کردی۔ موسم سرما کی تعطیلات اور کووڈ19 کے باعث نومبر 2019 کے بعد سے بند ہونے والے کارخانے کی وجہ سے پاکستانی عملے کو پوری تنخواہ نہیں مل سکی۔ منیجر نے کہا پاکستانی اہلکار معاشی بحران کا شکار ہیں ، اور ایسی صورتحال سے علاقائی سلامتی، خوشحالی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہوگا۔ خیال رہے 6 جون کو 68 افراد پر مشتمل چینی عملہ سینڈک بلوچستان پہنچا اور 14 دن تک آئسولیشن میں رہا۔ طویل مدتی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ، سینڈک کارخانی میں آلات اور مشینوں کو مکمل صفائی اور مرمت کی ضرورت تھی۔ لہذا، تکنیکی عملے نے وسیع پیمانے پر بیماریوں پر قابو پانے، مشینوں کی مکمل صفائی اور مرمت، اہلکاروں کی تربیت اور بھٹی کو بھڑکانے سمیت، تفصیل سے پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا۔ 9 جولائی کو حکومت نے ایم سی سی سیندک پروجیکٹ بند رہنے کے بعد دوبارہ کھول دیا۔ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 13 جولائی کی صبح گیارہ بجکر 11 منٹ پر، سمیلیٹری نے اس سال خام تانبے کی پہلی کھیپ تیار کی۔