دریائے سندھ درجنوں بستیاں نگل گیا سینکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ
جتوئی (نمائندہ خصوصی) دریائے سندھ بپھر گیا۔ سینکڑوں ایکڑ اراضی اور درجنوں بستیاں نگل گیا۔ فصلیں باغات تباہ لوگ بے یاورمددگار۔ حکومتی سطح پر کوئی اقدامات نظر نہیں آئے جبکہ لوگ نقل مکانی پر مجبور۔ وزیراعظم پاکستان وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر حکام سے کاروائی کا مطالبہ۔ تفصلات کے مطابق تحصیل جتوئی کے مواضعات بیٹ دریائی، لنڈی پتافی، رام پور کے مقام پر دریا سندھ شدید طغیانی اور کٹائو شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ اور کھڑی فصلیں برباد جبکہ بستی سکھانی، بستی ڈکھنہ، بستی لسکانی، بستی چانڈیہ، دیگر بستیاں نگل گیا۔ لوگ اپنے مال مویشیوں اور اہل و عیال سمیت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ اہل علاقہ محمد سلیم حاجی خادم حسین ملک رفیق، جاجی عبدالعزیز، محمد اقبال، دیگر نے کہا کہ ہر سال کروڑوں روپے کے فنڈز سپربند کیلئے آتے ہیں اور مقامی سیاستدان اور بیوروکریسی ہضم کرجاتے ہیں اور علاقہ کو دریا سے بچانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے جس کی وجہ سے لوگوں کی قیمتی املاک دریا برد ہورہی ہیں اور لوگ دریا کے رحم پر ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سابقہ فنڈز کی تحقیقات کرائی جائے اور علاقوں کو دریا برد ہونے سے بچانے کے لیے فوری طور پر لنڈی پتافی کے مقام پر سپربند بنایا جائے۔