پی ٹی آئی نے کلبھوشن کی سہولت کیلئے آرڈیننس پیش کیا، حکومت جواب دے: بلاول
سکھر +اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے کلبھوشن یادیو کو سہولت دینے کیلئے آرڈیننس پیش کیا جو غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ حکومت جواب دے بھارتی جاسوس کو ریلیف کیوں دینا پڑ رہا ہے؟۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا وجہ تھی کہ حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن سنگھ یادیو کو سہولت کاری کا موقع دیا۔ اسے جو ریلیف دیا، کیا اس کا فائدہ لیا ہے یا نہیں؟۔ آرڈیننس پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ ان سوالات کا جواب حکومت کو دینا پڑے گا۔ عمران خان پاکستان کے نہیں ‘’ٹوئٹر’’ کے وزیراعظم ہیں، وہ ملک کے مسائل حل نہیں کر سکے۔ حکومت کو جب عوام کی صحت کا خیال کرنا چاہیے تھا، وہ تب این ایف سی اور 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے لیے کوششیں کر رہی تھی۔ ہم عدالت سے اپیل کرتے ہیں کہ قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے۔ خورشید شاہ کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ جس آزاد عدلیہ کے لیے ہم نے جدوجہد کی، وہ عدلیہ خورشید شاہ کے ساتھ انصاف کرے۔ بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر بھارتی جاسوس کلبھوشن سے متعلق خفیہ آرڈیننس متعارف کرایا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کلبھوشن یادیو سے متعلق مبینہ آرڈیننس کی کاپی ٹوئٹر پر شیئر کر دی اور کہا کہ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے سلیکٹڈ حکومت کا خفیہ آرڈیننس ناقابل برداشت ہے۔ اگر آرڈیننس لانے کی ضرورت بھی تھی تو حکومت کو اپوزیشن اور عوام کو بتانا چاہئے تھا اگر اس قسم کا آرڈیننس ہم نے آنے کو ہمارا جینا حرام کر دیتا ہے اگر ایسا آرڈیننس ہم لے آئے تو دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی۔ کلبھوشن نے بھارت کا جاسوس ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ سلیکٹڈ ملک کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہئے۔ عمران خان قیادت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ عمران خان کہتے ہیں خارجہ پالیسی ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے کلبھوشن کو آرڈیننس دے رہے ہیں کیا یہ آپ کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے؟۔ اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ نہ بنایا جا رہا ہے۔ حکومت کو غربت‘ بے روزگاری اور کرونا کے خاتمے پر توجہ دینا چاہتی تھی۔ عمران خان پاکستان کو واپس ون یونٹ فارمولا لے جانا چاہتے ہیں آج بھی این ایف سی پر حملے ہو رہے ہیں۔ عمران خان کہتے ہیں وزراء اعلیٰ ڈاکٹیٹرز ہیں۔ اس سال سندھ کو 229 ارب روپے کم ملے ہیں۔ یہ لوگ جے آئی ٹی جے آئی ٹی کھیل رہے ہیں۔ یہ لوگ لیاری کے عوام کی کردار کشی کر رہے ہیں۔ کراچی میں رہنے والوں کو پتہ ہے کہ جب پورا کراچی جل رہا تھا تو آپ لیاری میں پناہ لیتے تھے۔ پہلے کراچی ہر ہفتے بند ہو جاتا تھا جب کراچی بند ہوتا تو جرائم لیاری سے نہیں ہوتے وہ جرائم کوئی اور کرتے تھے۔ لیاری گینگسٹرز اسامہ بن لادن سے تو کم تھے۔ اسامہ بن لادن کی جے آئی ٹی ہم نے آج تک نہیں دیکھی۔ احسان اللہ احسان اے پی ایس سانحے میں ملوث تھا اور پی ٹی آئی حکومت میں چھوڑ دیا گیا۔ عمران خان کیخلاف پریس کانفرننس کرتے ہیں تو احسان اللہ احسان سے دھمکی دی جاتی ہے کراچی میں سب سے خطرناک گینگسٹرز لیاری سے نہیں نائن زیرو سے تھے۔