نئی دہلی فسادات، مسلمانوں کے گھروں، دکانوں، گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، پولیس خاموش رہی، اقلیتی کمشن کو رپورٹ
نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے فسادات پر دہلی اقلیتی کمشن نے رپورٹ جاری کر دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی دہلی فسادات مسلمانوں کے خلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت ہوئے، جن کے دوران مسلمانوں کے قتل اور ان کے املاک کو نقصان پہنچانے میں پولیس بھی شامل رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی فسادات میں 38 مسلمانوں کو شہید کیا گیا جبکہ مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، 11 مساجد، 5 مدارس، ایک درگاہ اور قبرستان پر حملہ کر کے انہیں نقصان پہنچایا گیا،پولیس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے نام پر مسلمان اکثریتی علاقوں میں تعینات کیا گیا، تاہم فسادات کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔نئی دہلی پولیس نے فسادات کے بعد انتہا پسندوں کو علاقوں سے نکلنے میں مدد کی، پولیس نے شر پسندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کیا اور تاخیری حربے استعمال کیے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئی دہلی پولیس نے فسادات کا نشانہ بننے والے مسلمانوں پر ہی کشیدگی کا الزام دھرا اور مقدمات درج کئے۔اقلیتی کمشن کی رپورٹ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی ہے جس میں ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔