خصوصی عدالت لاہور سے دہشتگردوں کی مالی معاونت پر دو ملزموں کو 16-16 سال قید
لاہور (نیٹ نیوز) لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام ثابت ہونے پر 2 مجرمان کو قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت مکمل ہونے پر ملزمان لقمان شاہ اور مسعود الرحمٰن کو 16،16 سال قید اور فی کس ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ مجرمان کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام تھا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالجبار ڈوگر نے ملزمان کے خلاف دلائل مکمل کیے اور ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کیا۔ خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزمان کے خلاف مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوئی یاد رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پلانری گروپ نے انسداد منی لانڈرنگ/دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے عمل میں پائی گئی ’اسٹریٹجک خامیوں‘ کی بنا پر جون 2018 میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا تھا۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ تیزی سے اپنے پورے ایکشن پلان کو جون 2020 تک مکمل کرے ورنہ اسے نگرانی کے دائرہ اختیار کی فہرست میں شامل کردیا جائے گا جسے عام طور پر واچ ڈاگ کی بلیک لسٹ کہا جاتا ہے۔اپریل میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کے خلاف 13 فول پروف انتظامات سے متعلق رپورٹ جمع کرانے میں 5 ماہ کا اضافی وقت مل گیا۔ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے ڈان کو بتایا تھا کہ ہمیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ذریعے ایف اے ٹی ایف سے حالیہ اقدام کے بارے میں اطلاع ملی کہ ان کا بیجنگ میں 21 سے 26 جون کو ہونے والا جائزہ ملتوی کردیا گیا۔عہدیدار نے بتایا تھا کہ اس سے قبل پاکستان کو 20 اپریل تک کارکردگی رپورٹ پیش کرنا تھی لیکن اب ہم اگست میں اپنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھیجیں گے جس کا اکتوبر میں جائزہ لیا جائے گا۔