کنٹرول لائن : بھارتی فوج کی فائرنگ ‘ نوجوان زخمی‘ پاکستان کا احتجاج‘ سفارتکار کی طلبی
سماہنی +اسلام آباد(نامہ نگار‘ سٹاف رپورٹر) لائن آف کنٹرول سماہنی سیکٹر میں بھارتی فوج کی شہری آبادی پر ٹارگٹ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ ایک روز کے وقفہ کے بعد بروز اتوار سماہنی باغسر سیکٹر سیز فائر لائن سے متصل گائوں سیری کہاولیاں میں 18سالہ نوجوان بھارتی فوج کی گولی کا نشانہ بن کر زخمی ہو گیا۔ نوجوان معین اختر ولد اختر حسین بروز اتوار شام 6بجے اپنے پالتو جانوروں کا پانی پلا رہا تھا کے اچانک سامنے ریچھ پہاڑ سے بھارتی فوج نے معین اختر کو ٹارگٹ نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی گولی نوجوان کی ٹانگ میں لگی۔ گولی ایک ٹانگ سے نکل کر دوسری ٹانگ میں پیوست ہو گئی۔ زخمی نوجوان کو یونائٹیڈ ویلفیئر فاونڈیشن کے رضا کار محمد عمر نے ریسکیو کرتے ہوئے ابتدائی طبی امداد کے بعد ویلفیئر کی ایمبولنس میں بھمبر ایم ڈی ایس ہسپتال میں منتقل کیا جہاں زخمی نوجوان کا علاج معالجہ جاری ہے۔ یاد رہے کہ بروز جمعہ سماہنی بڑھو سیکٹر کے گائوں گاہی بڑھو میں 40سالہ خاتوں نازیہ بی بی زوجہ چوہدری مظہر حسین اپنے گھر میں بھارتی فوج کی ٹارگٹ فائرنگ کا نشانہ بن کر زخمی ہوئی تھی۔ بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر سیز فائر کی آئے روز خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ شہریو ں کو ٹارگٹ فائرنگ اور شہری آبادی پر مارٹر بمباری پر مسلح افواج پاکستا ن کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ادھر سیز فائر لائن پر غیر اعلانیہ جنگ کے باعث سیز فائر لائن پر آباد شہریوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بھارتی فوج کی شہری آبادی پر ٹارگٹ فائرنگ اور گولہ باری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو یو این او میں موجود قراردادوں کے مطابق فوری حل کیا جائے تاکہ بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر اور سیز فائر لائن پر جاری ظلم و ستم اور بربریت کا سلسلہ بند ہو سکے۔ کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی پر بھارتی سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ میں طلبی کی گئی۔ پاکستان نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 20 جولائی کو بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہری زخمی ہوا۔ بھارت ایل او سی پر کشیدگی بڑھا کر کشمیر میں مظالم سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔