غیرت کے نام پر میلسی‘ دریا خان اور ایبٹ آباد میں 3 جوڑے قتل
میلسی‘ دریا خان‘ ایبٹ آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار‘ + آئی این پی+ آن لائن) میلسی‘ دریا خان اور ایبٹ آباد میں 3 جوڑوں کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔ بھائی نے ساتھیوں کی مدد سے بہن اور اسکے آشنا کو پکڑ لیا اور سرعام دونوں کو لوگوں کے سامنے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور دونوں کو گھنٹوں سرعام ڈنڈوں، سوٹوں سے مار مار کر قتل کر دیا۔ تفصیل کے مطابق نواحی موضع چھینہ کے رہائشی نوجوان محمد اکمل چھینہ کے مبینہ طور پر بستی کھمان کی رہائشی شادی شدہ 25 سالہ خاتون (ر) سے تعلقات تھے۔ گذشتہ روز (ر) اپنے آشنا سے ملنے کیلئے موضع چھینہ آئی جسے محمد اکمل اپنے ایک دوست کے مکان میں لے گیا اسی دوران لڑکی کا بھائی تنویر کھمان اپنے دیگر رشتہ داروں محمد اقبال، محمد فرحان اور دیگر نامعلوم کے ہمراہ موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر مذکورہ مکان پر آ گئے جہاں انہوں نے دونوں کو پکڑ لیا اور دونوں کو زبردستی موٹر سائیکلوں پر بٹھا کر بستی بستی کھمان لے آئے اور چوراہے میں دونوں کو ڈنڈوں اور سوٹوں سے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس موقع پر اہل علاقہ کی کثیر تعداد جمع ہو گئی لیکن کسی نے ان کو چھڑانے کی کوشش نہ کی۔ اس دوران دونوں ہاتھ جوڑ کر رحم اور زندگی کی بھیک مانگتے رہے۔ صدر پولیس بھاری نفری پہنچ گئی پولیس کو آتا دیکھ کر ملزمان فرار ہو گئے۔ دریا خان میں شادی شدہ 22 سالہ علی اور تاج بی بی کو چھریاں مار دیں۔ 34 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا۔ ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں کے گائوں برج میں شادی شدہ جوڑے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، لڑکا اور لڑکی نے چند روز قبل پسند کی شادی کی تھی۔ پولیس کے مطابق مقتولین کی شناخت صبا اور راشد کے نام سے ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ جہانگیر نامی شخص مقتولہ کا بھائی تھا۔ ملزم نے صبح کے وقت گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے پسند کی شادی کرنے والے لڑکے اور لڑکی کو قتل کیا اور فرار ہوگیا۔