گندم کی کمی نہیں، وفاقی حکومت ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے: سندھ وزراء
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ حکومت کے وزرا نے ملک میں گندم کی کمی کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے صوبے میں گندم کا سٹاک موجود ہے جبکہ وفاقی حکومت گندم درآمد کرکے کس کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔ کراچی میں صوبائی حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس وقت گندم کی کسی قسم کی کمی نہیں ہے، یہ خودساختہ کمی ہے، سب صوبوں اور پاسکو کے پاس گندم وافر مقدار میں موجود ہے۔ سندھ حکومت کا محکمہ خوراک ہرسال ستمبر میں ملوں کو گندم جاری کرتا ہے تاکہ نرخ متوازن رہیں اور آٹا سستا ملے لیکن ہمیں اس وقت کہا جارہا ہے کہ گندم جاری کریں تاکہ جن لوگوں نے ذخیرہ اندوزی کی ہے، ان کو فائدہ دینا چاہ رہے ہیں یا کیا وجہ ہے کہ اس وقت گندم کے لیے اصرار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹا اس وقت بھی ملک کے دیگر صوبوں سے یہاں کم قیمت پر دستیاب ہے اور کوئی قلت نہیں ہے۔ سندھ کے وزیر نے کہا کہ اب جو گندم جا رہی ہے وہ سمگل ہورہی ہے۔ اور اطلاعات ہیں کہ بلوچستان یا کے پی کی طرف سے افغانستان جارہی ہے۔ ناصرحسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ اس پر نوٹس لیں اور وہاں پر انتظامات کریں تاکہ گندم سمگل نہ ہو اور قیمت کم ہو، آٹا سستا ہو کیونکہ اس وقت بہت بڑا سٹاک موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت نے ٹھان لی ہے کہ گندم درآمد کرنا ہے تو وہ ان کی مرضی ہے لیکن درست ہونی چاہیے کیونکہ آج سے 4،5 سال قبل یوکرین سے گندم درآمد کی گئی لیکن اس پر بڑابحران پیدا ہوا، اس لیے وہ غلطیاں نہیں دہرائی جائیں۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں گندم کی کمی نہیں ہونی چاہیے تھی لیکن مصنوعی طور پر پیدا کی جارہی ہے تاکہ جو گندم کو ذخیرہ کررہے ہیں وہ پیسہ کمائیں جس طرح پہلے چینی، آٹا اور دوائیوں کے سکینڈل میں کمایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان میں گندم کی طلب کا جو ہدف رکھا تھا وہ 27.4 ملین میٹرک ٹن تھا جو پورے پاکستان میں سارے سال کے لیے تھا جبکہ پاکستان میں 26.1 ملین میٹرک ٹن پیداوار ہے۔ سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں 14 لاکھ میٹرک ٹن کی کمی سال بھر کے لیے ہے اگر حکومت کی پختہ پالیسی ہو اور وژن ہو تواس کمی کو آسانی سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس کمی سے نمٹنے کے بجائے صوبائی حکومتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ گندم جاری کریں۔