منافرت کی سازش ناکام بنائیں گے: 100 سے زائد علمائ، مشائخ کا اعلان
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سندر شریف میں ہونیوالی اتحاد امت کانفرنس میں سو سے زائد مشائخ و علماء کے متفقہ منظور کردہ اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کی ہر سازش ناکام بنا دی جائے گی۔ تمام مسالک کے لوگ امن پسند ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے بیرونی عناصر کے آلہ کار کچھ افراد نے اپنے بیانات سے معاشرہ کے مختلف طبقوں میں مذہبی منافرت پھیلانے کی مذموم کوشش کی۔ شرپسند عناصر کو ملک کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے۔ حکومت ان کے خلاف قانون اور آئین کے تحت کارروائی کرے۔ اہل بیت کرام علیہم السلام سے بغض و اعناد رکھنے والا اور ان کی بے ادبی کرنے والا ایمان سے محروم ہے۔ یہ اعلامیہ سندر شریف میں اتحاد امت ِ کانفرنس میں شریک (100) سے زائد مشائخ و علماء نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ مزید درگاہوں سے متعلق معاملات تونسہ شریف میں مدرسہ کی زمین اوقاف کو دینے کا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے اور چشتیاں شریف، پاکپتن شریف اور دوسری درگاہوں کے اعراس و دیگر پروگرام کے خلاف نوٹیفکیشن لانے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا جس طرح سے 21 رمضان 10محرم اور دوسرے مواقع کی اجازت دی جا رہی ہے اسی طرح ان آستانوں کے سالانہ پروگراموں کی بھی اجازت دی جائے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید محمد حبیب عرفانی سجادہ نشین سندر شریف نے کہا عراق، شام اور لیبیا کے بعد اسلام دشمن قوتوں کو پاکستان میں مذہبی رواداری اور امن کسی طور پر برداشت نہیں ہو رہا ہے۔ کانفرنس میں دیوان احمد مسعود فاروقی، دیوان عظمت سید محمد، خواجہ فرید الدین فخری، پیر حسنین محبوب گیلانی، صاحبزادہ غلام نجم الدین مہاروی، پیر خواجہ نصر المحمود، پیر رشید احمد شاہ، پیر منور حسین جماعتی، خواجہ اسرار الحق نظامی، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، پیر افضال حسین زنجانی، خواجہ محمد معین الحق چشتی بصیر پوری، پیر سید عظمت حسین شاہ مانسہرہ، پیر غلام رسول اویسی، پیر عامر فرید کوریجہ، پیر سید علی حیدر بخاری، پیر غلام محی الدین، پیر عامر گیلانی، سید سیف اللہ خالد گیلانی، صوفی محمد اعظم معصومی، مفتی محمد ابراہیم خٹک، سائیں محمد طفیل، دیوان علاؤ الدین چشتی، صاحبزادہ عاصم سہروری،مفتی سید عاشق حسین، سید شاہد حسین گردیزی، سید شمس الرحمن مشہدی، پیر محمد اکرم شاہ، صاحبزادہ سید محسن گیلانی، سید تنویر حسین، سید فراز شاہ مشہدی، سید عاطف گیلانی، پیر منظور اویسی، علامہ محمد حسین گولڑوی، پیر امین ساجد، پیر غلام جیلانی، پیر عثمان نوری، میاں محمد قاسم مہاروی، صاحبزادہ محمود، صاحبزادہ فاروق، صاحبزادہ محمد ساجد نظامی، پیر طارق ولی، پیر معین الحق، پیر سید محمد قاسم شاہ، پیر نظام الدین سیالوی، پیر عطاء اللہ، صاحبزادہ فخر الدین بسالوی، احمد فرید ہاشمی، محمد مظہر ابوبکر ہاشمی، محمد انور ہاشمی، پیر مشتاق عالم ظفر، پیر مختار عالم، پیر عظمت حبیب، امین سیالوی، سید عبدالحق شاہ، ڈاکٹر طارق شریف زادہ، پیر غلام نصیر الدین چراغ، سید احسان گیلانی سمیت (100) سے زائد مشائخ و علماء نے شرکت کی۔