اتر پردیش میں عید کی باجماعت نماز ہو گی نہ کھلے عام قربانی، یوگی حکومت نے پابندی لگا دی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) اترپردیش کی یوگی حکومت نے عیدالاضحیٰ کی نماز اور قربانی کے لئے خاص ہدایتیں جاری کی ہیں۔ تاہم حکومت نے مقامی پولیس انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ علمائے دین اور مسلم رہنماؤں کو اس بات کے لئے راغب کریں کہ عید الا ضحیٰ کی نماز اور قربانی گھر پرہی ادا کی جائے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پرکھلی جگہوں پر قربانی کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ گائڈ لائن میں عیدالاضحیٰ کے دوران حساس علاقوں کی نگرانی ڈرون کیمرے کے ذریعے کرنے اور علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ عید الاضحیٰ کے حوالے سے جاری سرکولر میں کہا گیا ہے کہ کھلی جگہوں یا عوامی مقامات پر قربانی پر پابندی رہیگی۔ غیر مسلم علاقوں میں کھلے طور پر قربانی کا گوشت لانے اور لے جانے پر بھی پابندی عائد رہے گی۔ ۳۔ غیر مسلم مذہبی مقامات یا علاقوں میں قربانی کی باقیات چھوڑے جانے پر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے، لہٰذ اس بارے میں مقامی پولیس انتظامیہ پوری طرح سے چوکسی برتے گی۔ ۴۔ ممنوعہ جانوروں کی قربانی کی افواہوں پر لگام لگانے کے لئے مقامی پولیس مستعد رہے گی۔ ۵۔ افواہ پھیلانے والے شر پسند عناصر کے خلاف پولیس سخت اور مؤثرکاروائی کرے گی۔۶۔ سوشل میڈیا پر غلط اطلاع دینے اور افواہیں پھیلانے والوں کی خلاف سخت کار روائی کی جائے گی۔حکومت نے پولیس محکمے کو سخت ہدایات جاری کی ہے کہ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے اور فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے والے شر پسند عناصر کے خلاف سخت کار روائی کی جائے۔ حکومت نے پولیس محکمے کو سخت ہدایات جاری کی ہے کہ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے اور فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے والے شر پسند عناصر کے خلاف سخت کار روائی کی جائے۔ ۷۔ علمائے دین اور مسلم رہنماؤں کو گھر پر ہی عید الاضحیٰ کا تہوار منانے اور مسجدوں میں نماز با جماعت نہ ادا کرنے کے لئے راغب کیا جائے گا۔ فرقہ وارانہ ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی اور ان حساس مقامات پر مجسٹریٹ تعینات کئے جائیں۔ گائے ہلاک کرنے اور اسکی ممنوعہ تجارت پر سختی سے روکا جائے۔ عید الا ضحیٰ کی نماز کے وقت مسجدوں اور عید گاہوں کے راستے میں ممنوعہ جانور کے گھسنے پر روک لگائی جائے۔ سرکولر میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہیکہ عید الاضحیٰ کا تیوہار فرقہ وارانہ اعتبار سے کافی حساس رہا ہے۔ ایسے میں مقامی پولیس انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے فرائض کو مستعدی کے ساتھ انجام دیں۔