ایشیائی انفراسٹرکچر بنک انسداد کرونا کیلئے پاکستان کو 25 کروڑ ڈالر دیگا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک (اے آئی آئی بی) نے پاکستان کیلئے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی۔ اے آئی آئی بی کے مطابق قرض کی فنانسنگ ورلڈ بنک کے ساتھ مل کر کی گئی ہے۔ اے آئی آئی بی کا کہنا ہے کہ قرض کے ساتھ پاکستان کو وباء کی مد میں 75 کروڑ ڈالر سپورٹ فراہم کی گئی ہے اور اس رقم سے صحت عامہ کی ایمرجنسی سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ ساتھ ہی اس کا استعمال افرادی قوت کی تربیت پر بھی ہوگا۔ اے آئی آئی بی کے مطابق وباء کے پھیلائو سے غربت کے خاتمے کی 2 دہائیوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ اس لئے قرض سے کرونا کے سماج اور معیشت پر منفی اثرات کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ دریں اثناء عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے شعبہ (ایس ایم ایز) میں 1900 ایس ایم ایز میں 123 ارب روپے تقسیم کئے ہیں۔ ایس ایم ایز کو قرضوں کی فراہمی کا مقصد کاروبار کو مالی مسائل سے بچانا اور کارکنوں کے روزگار کا تحفظ ہے۔ آئی ایم ایف کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان نے مارچ 2020ء سے لے کر کووڈ۔19 کی منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے جامع اقدامات کئے ۔ ایس ایم ایز کو 123 ارب روپے کے آسان قرضوں کی فراہمی کے علاوہ حکومت کی ہدایت پر ایس بی پی کے اقدامات کے تحت بینکوں نے اپنے صارفین سے 605 ارب روپے کے قرضوں کی وصولی کی بھی ایک سال کے لئے مؤخر کیا ہے تاکہ ملک میں اقتصادی بہتری کو پائیدار بنایا جا سکے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک نے دیگر سہولیات میں بہتری کے لئے 28 ہسپتالوں کو 6.1 ارب روپے کے قرضے کم شرح سود پر فراہم کرنے کے علاوہ نئے مینوفیکچرنگ پلانٹس اور مشینری وغیرہ کی خریداری کے لئے 27 مختلف نئے منصوبوں کے لئے 11 ارب روپے کے قرضے بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ مزید برآں ایس بی پی نے ملک میں تعمیرات کے شعبہ کی سرگرمیوں کے لئے بینکوں کو دسمبر 2021ء تک نجی شعبہ کو فراہم کردہ قرضوں کی کم از کم پانچ فیصد کے مساوی قرضے فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔