• news

مقبوضہ کشمیر: پکڑ دھکڑ جاری، بارودی سرنگ دھماکہ، 2 بھارتی فوجی زخمی: حریت کی اپیل پر کل ہڑتال

سرینگر (کے پی آئی+ نوائے وقت رپورٹ) سرینگر میں لاک دائون کے دوسرے مرحلے میں بدھ کو بھی پابندیاں جاری رہیںجبکہ انتظامی افسران اور پولیس اہلکاروں نے بھی وقفہ وقفہ سے بازاروں کا گشت کیا اور خلاف ورزی کے مرتکبین کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔ لاک ڈائون کے دسویں روز شہر میں گزشتہ ایام کے برعکس بندشوں میں بھی سختی کی گئی تھی جبکہ سڑکوں پر لگے ناکوں پر پولیس و فورسز اہلکار پوچھ تاچھ کرتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ لالچوک اور اس کے گردو نواح بازاروں میں تجارتی وکاروباری ادارے مقفل تھے۔ انتظامیہ نے ماسک ڈائون کو سخت بنانے کیلئے جگہ جگہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔ گزشتہ دنوں میں جو بازار کھلے رہتے تھے، بدھ کو ان بازاروں میں بیشتر دکانیں بند تھی۔ مسافر بردار گاڑیاں ہنوز نظر نہیں آئیںجبکہ نجی ٹرانسپورٹ کی آواجاہی میں گزشتہ دنوں کے مقابلے میں کمی دیکھنے کو ملی۔ ضلع انتظامی افسران اور پولیس نے بھی وقفہ وقفہ سے بازاروں کا گشت جاری رکھا، جس کے دوران لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ انتظامی افسران نے ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف بھی جرمانہ عائد کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون قرار دیئے گئے درجنوں علاقے ہنوز سلاخوں سے سیل ہیں جبکہ ان علاقوں کی ناکہ بندی کیلئے گلی کوچوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کی آزاد نقل وحرکت کو گھروں تک محدود رکھا گیا ہے۔ ادھر لاک ڈائون کے اس مرحلے میں گزشتہ دس دنوں میں پہلی بار سڑک کناروں کے علاوہ چوراہوں اور دیگر مقامات پر ریڑھیوں اور لوڈ کیریرئوں میں پھل اور سبزی کے علاوہ دیگر اشیا فروخت کرونے والوں کی بہت کم تعداد نظر آئی، علاوہ ازیں شمالی اور وسطی کشمیر کے کئی علاقوں کو قابض فوج نے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا ہے۔ کئی کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری عمل میںلائی گئی ہے، ضلع بڈگام کے پکھر پورہ علاقے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان پر حزب الجاہدین کے معاونین ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ان کی شناخت معراج الدین کمار ولد غلام احمد کمار، طاہر احمد کمار ولد عبدالحامد کمار ساکنہ پکھرپورہ اور ساحل حرہ ولد مظفر حرہ ساکنہ تلسرہ کے طور پر کی ہے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے 20 راونڈ اے کے 47 دو ڈیٹونیٹرز اور 15 پوسٹر بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ شمالی کشمیر میں بھارتی فوج نے بدھ کی صبح کپوارہ کے گجر محلہ کو محاصرے میںلیا اور گھر گھرتلاشی آپریشن شروع کردیا۔ آخری اطلاع ملنے تک آپریشن جاری تھا۔ کنٹرول لائن کے نوشہرہ سیکٹرکے کلال علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 2 بھارتی فوجی شدید طور پر زخمی ہوئے، زخمی اہلکاروں کی شناخت 55 انجینئر رجمنٹ کے سپاہی ایس کے منظور اور 24 مراٹھالائی کے سپاہی اودھے پرساد راجندرکے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں کل جمعہ کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اپنی سرزمین پر بھارت کا غیرقانونی تسلط مسترد کرنے کیلئے ہڑتال کی جائے گی۔ جمعہ کو مساجد میں آزادی کے نعرے بلند کئے جائیں گے۔ مغرب اور عشاء کی نمازوں کے درمیان مکمل بلیک آؤٹ ہو گا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ بھارت کشمیریوں سے ان کی زمین چھین کر مسلح ہندوؤں کو بسانا چاہتا ہے۔ کشمیری سرزمین پر ایک بھی بھارتی فوجی کی موجودگی تک جدوجہد جاری رہے گی۔

ای پیپر-دی نیشن