افغان سیاستدان، سول ملٹری بیورو کریسی، بااثر شخصیات طالبان کی صفوں میں شامل ہونے لگے
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) ہوا کا رخ بدلتے دیکھ کر افغان سیاست دانوں، سول و ملٹری بیوروکریسی اور معاشرے کے با اثر طبقات کی شخصیات نے جوق درجوق طالبان کی صفوں میں شامل ہونا شروع کر دیا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے نوائے وقت کو ارسال کے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز وسطی بغلان کے ایک سابق پولیس سربراہ اور دو دیگر افسروں سمیت آٹھ فوجی اور پولیس اہلکار مجاہدین کے ساتھ آ ملے ہیں۔ شمولیت اختیار کرنے والوں میں مرکزی بغلان پولیس کے سابق سربراہ اور رسد کے سربراہ امین اللہ، افسر محمد بیان اور پراسیکیوٹر عبد اللہ شامل ہیں۔ امارت اسلامیہ کے رہنمائی اور دعوت اہلکاروں اور مقامی مجاہدین نے ان کا خیرمقدم کیا، مکمل یقین دہانی کرائی اور ہر قسم کے تعاون کا وعدہ کیا۔ ان افراد نے اپنے گذشتہ اقدامات پر پچھتاوے کا اظہار کیا اور وعدہ کیا کہ اب وہ اپنے ملک اور مذہب کے خلاف کسی بھی غلط اقدام کی حمایت نہیں کریں گے اور پرامن زندگی گزاریں گے۔ مذکورہ بیان میں فراہم کردہ فہرست کے مطابق وسطی بغلان سے بتیس افراد نے گزشتہ روز طالبان میں شمولیت اختیار کی ہے۔ شمالی افغانستان کے بعض اضلاع کو چھوڑ کر، ملک میں روزانہ ایسے اجتماعات منعقد ہو رہے ہیں جن میں لوگ طالبان میں آکر شامل ہوتے ہیں۔