عالمگیر پیغام (۳)
اللہ کے سارے نبی اور رسول آفاقی نقطۂ نظر کے حامل ہوتے ہیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ جس ماحول اور معاشرے میں وہ تشریف لائیں وہ بھی بلوغت کی اس سطح کو پہنچ چکا ہو ۔ ’’یوحنا‘‘ کی انجیل کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اس حقیقت کا برملا اظہار فرمایا ’’مجھے ابھی تم سے بہت سی باتیں کہنی ہیں لیکن تم ابھی اسکے متحمل نہیں ہوئے‘‘۔ لیکن انہوں نے رفع آسمانی سے پہلے انسانیت کو یہ خوشخبری سنا دی ’’جب انسانیت بلوغت کو پہنچ جائیگی تو ان سب کیلئے ایک پیغمبر آئیگا اور وہ تمام حقائق جن کے تم اس وقت متحمل نہیں ہو سکتے، لائے گا‘‘ نبی محتشم ﷺ تشریف لائے تو اللہ نے اپنے کلام مقدس میں کسی ایک قوم کی بجائے پوری انسانیت سے خطاب فرمانا شروع کیا اور بات’’یآایھاالناس‘‘ سے ہونے لگی ’’اے بنی نوع انسان اس رب کی عبادت کرو جس نے تم سب کو پیدا کیا‘‘۔ اپنے رسول کو حکم دیا کہ وہ اس حقیقت کا اعلان کردیں کہ: اے لوگو! بے شک میں تم سب کی طرف سے اللہ کا رسول ہوں‘‘ (الاعراف) حضوراکرم ﷺ کو قیامت تک کیلئے ساری انسانیت، سارے زمانوں، ساری قوموں کیلئے رسولؐ بنا کر بھیجا گیا۔ صرف یہی نہیں کہ آپؐ ہر طبقہ انسانیت کیلئے اللہ کے رسولؐ ہیں بلکہ جنات و ملائکہ کے علاوہ باقی مخلوقات کے بھی نبی اور رسولؐ ہیں اور سرکش جنوں اور انسانوں کے علاوہ اس حقیقت کا روحانی ادراک واحساس کائنات کی تمام مخلوقات کو ہے۔
عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ ابن عباس سے سنا کہ وہ فرمارہے ہیں اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو آسمان والوں پر بھی فضلیت عطاکی ہے اور دیگر انبیاء پر بھی لوگوں نے ان سے پوچھا کہ انبیائے کرام پر فضلیت کی دلیل کیا ہے۔ آپ نے فرمایا‘ اللہ تعالیٰ نے دیگر انبیائے کرام کو انکی قوموں کی طرف، ان قوموں کی زبان میں ارسا ل کیا اور رسول ﷺ کیلئے ارشاد ہوا کہ ہم نے آپؐ کو پوری انسانیت کیلئے بھیجا ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا‘ مجھے پانچ ایسی چیزیں دی گئیں جو مجھ سے پہلے کبھی کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔ مہینہ بھر کی مسافت تک میری مدد رعب کے ذریعے کی گئی۔ میرے لیے ساری زمین سجدہ گاہ اور پاک بنا دی گئی۔ میری اُمت میں سے جس کسی کو جس جگہ نماز کا وقت آجائے وہ اسی جگہ نماز پڑھ لے۔ مجھ سے پہلے کسی نبی کیلئے غنیمت کا مال حلال نہیں کیا گیا۔ میرے لیے غنیمت حلال کردی گئی۔ مجھے شفاعت دی گئی ہر نبی صرف اپنی قوم کی طرف بھیجا گیا اور میں تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیاہوں (بخاری ومسلم) ۔