کرونا صنفی معاشی عدم مساوات کے خاتمہ کیلئے تین دہائیوں کے اقدامات متاثر کر سکتا ہے: آئی ایم ایف
اسلام آباد(اے پی پی) کرونا وائرس کی عالمی وبا سے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران صنفی معاشی عدم مساوات کے خاتمہ کے لیے کیے گئے اقدامات متاثرہو سکتے ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ گزشتہ 30 سال کے دوران عالمی برادری کی جانب سے مردوں اور عورتوں کی معاشی عدم مساوات کے خاتمہ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں تاہم کووڈ۔19 کی وبا سے ان کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، صحت کے مسائل کی وجہ سے عالمی جی ڈی پی میں 4.9 فیصد کی متوقع کمی سے مردوں کے مقابلہ میں عورتیں زیادہ متاثر ہو ںگی کیونکہ خدمات کے شعبہ ریٹیلرز اور ہوٹلز انڈسٹری میں خواتین کارکنوں کی تعداد زیادہ ہے اور یہ شعبہ جات وبا سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف نے مزید کہا ہے کہ خواتین کو بلا معاوضہ گھریلو کام بھی کرنا پڑتا ہے اور عالمی سطح پراس کی اوسط شرح 2.7 گھنٹے فی ہفتہ ہے۔ آئی ایم ایف نے پالسی سازوں پر زور دیا ہ کہ خواتین پر کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات کو کم کرنے اور تحفظ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ نے خواتین کے تحفظ کے حوالے سے آسٹریلیا، اٹلی، پرتگال اور سلوینیا سمیت دیگر ممالک کے اقدامات کو سراہا ہے جن کے تحت خواتین کو زچگی کے دوران چھٹی کے ساتھ ساتھ پورے معاوضہ کی ادائیگی اور ان کے شوہروں کو بھی بچے کی ایک مخصوص عمر تک معاوضہ کے ساتھ رخصت کی سہولت فراہم کی گئی ہیں تاہم آئی ایم ایف نے دیگرممالک پر زور دیاہے کہ خواتین اور مردوں کے درمیان معاشی عدم مساوات کے خاتمہ کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔