کیس عدالت میں تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، 5 ارب میں کتنے صفر، الزام لگانے والے خیال رکھیں: شجاعت
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جو کیس عدالت میں ہو اس پر میں تبصرہ نہیں کرتا، سینئر صحافیوں کے اصرار پر میں یہ کہوں گا کہ چودھری پرویزالٰہی کے صاحبزادے اور میرے فیملی ممبر چودھری مونس الٰہی ایم این اے نے نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی وضاحت کر دی ہے، میں سینئر صحافیوں سے کہوں گا کہ آپ اربوں کے صفر مجھے بتا دیں تاکہ میں اس پر وضاحت کر سکوں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ ہم نے کسی ادارے سے کبھی کوئی قرضہ معاف نہیں کروایا، بغیر ثبوت اس طرح کے الزامات چھپوائے جاتے ہیں جس کا مقصد سیاستدانوں پر بہتان تراشی کر کے ان کوبدنام کرنا ہے، الزام لگانے والے اس بات کو ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم سب پارٹیوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتے ہیں خواہ کسی کا قصور ہو یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ وہ اربوں روپے کا الزام لگاتے وقت صفروں کا خیال ضرور رکھیں، انہیں اس بات کی سمجھ ہی نہیں کہ 5 ارب میں کتنے صفر آتے ہیں، وہ کم از کم اپنے سکول کے بچوں سے ہی پوچھ لیں کہ 5 ارب میں کتنے صفر آتے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ ہم پر لگائے گئے الزامات آج سے 20 سال پہلے معرض وجود میں آئے تھے اور وہ کئی مرتبہ ختم بھی ہو چکے ہیں لیکن یہ دوبارہ ہڈیاں جوڑ کر پرانے بت کی بجائے نیا مجسمہ بنانا چاہتے ہیں۔لاہوردریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ تحفظ بنیاد اسلام بل سے تمام مسالک کے درمیان پیار بڑھے گا اور اتحاد مزید مضبوط ہو گا۔ انہوں نے مختلف مسالک کے ممتاز علماء کرام علامہ ساجد نقوی، مفتی منیب الرحمن، مفتی ڈاکٹرعلامہ راغب حسین نعیمی، پیر امین الحسنات شاہ، علامہ ریاض حسین نجفی ہیڈ شیعہ مدارس کونسل، علامہ ثاقب رضا مصطفائی، سید سبطین حیدر سبزواری، سید صفدر شاہ، سابق ایم پی اے سید تقلید رضا شاہ آف تلہ گنگ اور علامہ گلفام ہاشمی سے تحفظ بنیاد اسلام بل کے متعلق ٹیلفون پر مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل کے تحت تمام کتب میں خاتم النبیین حضرت سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لازم لکھا جائے گا، تمام حضراتِ اہل بیت اطہار، تمام ازواج مطہرات (امہات المومنین) تمام صاحبزادیوں، صاحبزادوں، تمام نواسوں اور نواسیوں کیلئے علیہ السلام یا سلام اللہ علیھا یا رضی اللہ عنہ یا رضی اللہ عنہا لازمی لکھا جائے گا جبکہ تمام خلفائے راشدین اور صحابہ کرام کے ساتھ رضی اللہ عنہ اور صحابیات کیلئے رضی اللہ عنہا لکھا جائے گا، حضرات اہل بیت اطہار کے ناموس پر ہمارا سب کچھ قربان ہے، اہل بیت سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، مجھ سمیت تمام اسمبلی نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے پہلے متفقہ طور پر وہ کتب ضبط کرنے کا حکم دیا جس میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سمیت اہل بیت اطہار کی شان میں گستاخی کی گئی تھی، یہ ہمارے اہل بیت اطہار سے عشق کا عملی ثبوت ہے، ہم اہل بیت اطہار اور تمام صحابہ کے غلام ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ ہمارے یا ہماری نسلوں کے ہوتے ہوئے خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، تمام خلفائے راشدین، امہات المومنین، اہل بیت اطہار اور اصحاب رسول رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی شان میں گستاخی نہیں ہو سکتی۔