• news

سپریم کورٹ کے ریمارکس نیب کی شفافیت پر سوال‘ احتساب کے نام پر مذاق جاری: سراج الحق

اسلام آباد‘ وزیرآباد (وقائع نگار خصوصی‘نامہ نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 4اگست کو آزاد کشمیر میں مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر قومی مشاورت اورر 5اگست کو ملک بھر میں بھر پور یوم سیاہ منایا جائے گا۔ الیکشن میں مافیاز سپورٹ کرکے ایسے حکمران مسلط کرتے ہیں جو حکومت میں آکر پانچ سال تک عوام کا استحصال کرتے ہیں۔ حکومت کی دو سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ قوم سوال کررہی ہے کہ کرونا کی وباء میں عوام کے لیے مختص 12سو ارب روپے کہاں خرچ ہوئے۔ موجودہ حکومت کا احتساب، احتساب کے نام پر بدترین مذاق ہے۔ نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ریمارکس عوامی احساسات و جذبات کا ترجمان ہیں۔ حکومتوں نے عدالتوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا۔ قوم چاہتی ہے کہ عدالتیں، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن غیر جانبدار ہوں تاکہ قوم جمہوریت پر اعتماد کرسکے۔ 5اگست کو ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو اپنی ریاست میں ضم کردیا اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی مگر موجودہ حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی کی دعویدار حکومت نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، حکومت کی دو سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے، پاکستان دنیا میں گنا پیدا کرنے والا ساتواں بڑا ملک ہے، شوگر ملز میں اضافہ ہوا ہے لیکن کراچی سے چترال تک چینی ناپید ہوگئی۔ آٹے کی قیمت میں 25 سے 30 روپے کا اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان میں مافیا کی حکومت تھی اور آج بھی ملک میں مافیا کی حکومت ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور فارنزک آڈٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل مل کراچی کا فولاد سازی کا ادارہ ہے جس کی نجکاری کا فیصلہ کرکے ہزاروں ملازمین کو بے روزگار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جماعت اسلامی کسی صورت میں بھی سٹیل مل کو فروخت نہیں ہونے دے گی۔ دریں اثناء وزیر آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ مدینے کی ریاست بنانے کا دعوی کرنے والی حکومت نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ کشکول توڑنے اور آئی ایم ایف سے ناطہ توڑنے والی پارٹی نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ 15میں سے 7مشیر آئی ایم ایف کے آلہ کار بن کر حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں۔ 72سالوں میں بھارت کو مقبوضہ کشمیر کو اپنا مستقل حصہ بنانے کی ہمت نہ ہوسکی۔ موجودہ حکومت کے دور میں انڈیا نے آرڈیننس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو اٹوٹ انگ بنا لیا۔ پاکستانی عوام کا بیت المال مساجد، مدرسوں پر خرچ کرنے کی بجائے راتوں رات مندر کے لئے100ملین کا فنڈ مختص کردیا جاتا ہے۔سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی الیکشن میں اس لئے حصہ لیتی ہے کہ ہم صوبائی اور قومی اسمبلی جا کر پسے اور پسماندہ طبقوں کی آواز بن کر حق وسچ کے پرچم کو بلند کرسکیں اور اللہ کے قانون کا نفاذ ممکن کرواسکیں۔ اب تو عدلیہ بھی کہہ رہی ہے آئین کی شق نمبر61,62 پر اگر تولا جائے تو صرف جماعت اسلامی ہی پورا اترتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن