دشمن امریکہ کو وقت آنے پر ناموزوں حرکت کا جواب دینگے: ایران
تہران(اے پی پی) ایرانی عدلیہ نے کہا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں کی جانب سے فضا میں ’ہراساں‘ کیے جانے والے طیارے پر سوار مسافر امریکی فوج پر ایرانی عدالتوں میں مقدمہ دائر کر سکتے ہیں۔ عدلیہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر کے سربراہ کے بقول مسافر اخلاقی اور جسمانی نقصانات کے ہرجانے کے لیے عدالتوں سے رجوع کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ تہران حکومت کا الزام ہے کہ ایک روز قبل ایرانی مہان ایئر کے ایک مسافر طیارے کو جنوب مغربی شام میں الطنف کی فضائی حدود میں امریکی جنگی طیاروں نے ’ہراساں‘ کیا۔ بعد ازاں یہ طیارہ بحفاظت بیروت ایئر پورٹ پر اتر گیا۔ امریکا نے اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ ایک جنگی طیارہ ایرانی جہاز کے قریب سے گزرا مگر وہ مناسب فاصلے پر تھا۔ ایرانی وزارت ِ خارجہ کی جانب سے امریکی سینٹ کوم کی شدید مذمت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کی جانب سے جاری بیان میں سینٹ کوم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی مسافر بردار طیارے سے چھیڑا چھاڑی عالمی ہوا پیمائی قانون کی خلاف ورزی اور خطے میں امن و سلامتی کو بگاڑنے والی ایک حرکت ہے۔ ایران کسی بھی دشمنانی کاروائی کا ضرور جواب دیتا ہے، وقت آنے پر اس نا موزوں حرکت کا جواب دیا جائے گا۔