سونا پہلی بار 5100 روپے تولہ مہنگا، قیمت ایک لاکھ 23 ہزار 800 روپے ہو گئی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 9 سال کی بلندترین سطح پہنچ گئی ہے۔ چین اور بھارتی صارفین کی جانب سے سونے کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں، امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے سے اہم کرنسیوں کی قدر میں کمی اور گولڈ میں سرمایہ کاری بڑھنے کے باعث مقامی وعالمی مارکیٹوں میں خالص سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ ایشیائی ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی کم قیمت بھی مقامی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش سرمایہ کاری کی راہ کھول دی ہے۔ انویسٹرز کی جانب سے اپنے سرمائے کو محفوظ بنانے کے لیے خالص سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری رحجان سونے کی مقامی وعالمی قیمت نے پیر کو بھی تمام سابقہ ریکارڈ توڑدیئے ہیں۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 46ڈالر کے اضافے سے 1942 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جو 9 سال کی بلند ترین سطح ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ سال 2011 میں بھی سونے کی عالمی 1925ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی تھی۔ ماہرین کے مطابق سونے کی قیمتوں میں پر لگنے کی وجوہات امریکا اور چین کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بڑھنے والی کشیدگی، ڈالر کی قدر میں کمی اور کرونا کی وجہ سے پیدا ہونے والا معاشی بحران ہے۔ غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے سرمایہ کار اپنا پیسہ اس چیز میں منتقل کر رہے ہیں جو کہ ان کے لیے زیادہ محفوظ ہے۔ امریکی جریدے فوربز کی رپورٹ کے مطابق سونے کی قیمتوں میں ابھی اور اضافہ متوقع ہے اور ہوسکتا ہے کہ اس کی قیمت 2 ہزار ڈالرز فی اونس تک پہنچ جائے۔