مقبوضہ کشمیر: کرونا کی آڑ میں بھارت نے مساجد، درگاہیں بند کر دیں، نماز عید پر پابندی
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی قابض انتظامیہ نے کرونا وبا کی روک تھام کیلئے احتیاطی اقدامات کی آڑ میں عیدالاضحی کی نمازکے اجتماعات پابندی عائد کر دی ہے۔ سرینگر و دیگر شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ فیصلہ سرینگر میں ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پول کی زیرصدارت ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ نماز عید کے اجتماعات کیلئے عید کے روز تمام مساجد اور درگاہیں بند رہیں گی۔ کسی قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ ماسوائے ذاتی گاڑیوں یا رکشہ کو چلنے کی اجازت ہو گی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے بڈگام اورکپواڑہ کے اضلاع سے کم سے کم8 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ7راشٹریہ رائفلزاور اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے کارروائی میں حصہ لیا۔ ادھر ضلع راجوڑی کے علاقے نوشہرہ میں کنٹرول لائن کے قریب اپنے مویشی چرانے والا شخص بارودی مواد کے دھماکے میں زخمی ہو گیا ہے۔ ایک اور واقعے میں سرینگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے گولی مار کر خودکشی کرلی۔
اسلام آباد (عبداللہ شاد ، خبر نگار خصوصی) بھارت کے مختلف حصوں میں عید الاضحیٰ کے حوالے سے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ریاست ہونے کے دعویدار بھارت کے دامن پر ایک اور سیاہ دھبہ ہے۔ مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں بیل اور بھینس کی قربانی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ مہاراشٹر اور بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں عید کے تینوں دن سلاٹر ہائوس میں ذبیحہ کی اجازت نہیں دی گئی اور کھلے عام قربانی پر بھی پابندی ہے، ایسے میں مسلمان قربانی کریں تو کدھر؟۔ بکروں کے ذبیحہ کی اجازت دی گئی تھی لیکن اب مودی سرکار نے بکروں کی ’’آن لائن خریداری‘‘ کا شوشہ چھوڑ دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ تراشی گئی ہے کہ منڈیوں میں اجتماع لگا کر مسلمان کرونا وائرس کو پھیلانے کا سبب بنیں گے، حالانکہ نریندر مودی خود اپنے ہزاروں حواریوں کے ہمراہ 5 اگست کو رام مندر کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، اس دوران ’’ بھومی پوجن‘‘ کا جشن بھی منایا جائے گا، کیا اس سے کرونا وائرس نہیں پھیلے گا؟ جن غریب مسلم چرواہوں کے پاس گھروں میں ٹوائلٹ اور موبائل فون جیسی بنیادی سہولت بھی نہیں ہے وہ انٹرنیٹ اکائونٹ کیسے بنا سکتے ہیں۔ بھارت کے طول و عرض میں پولیس والے بکروں کے ٹرکوں کو روک کر قبضے میں لے رہے ہیں، جگہ جگہ ان بکروں کی ’’ آن لائن‘‘ خریداری کی رسید اور ثبوت مانگا جا رہا ہے۔ جن دور دراز کے دیہات اور قصبہ جات میں بجلی تک نہیں وہاں آن لائن بینکنگ کیسے ہو سکتی ہے۔ آر ایس ایس کے کئی رہنمائوں نے ٹوئٹر اور اپنے بیانات میں یہ مذموم مطالبہ بھی کیا ہے عید الضحیٰ کے موقع پر ہر قسم کے ذبیحہ پر پابندی لگا دی جائے کیونکہ اس سے ہندو اکثریت کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، اگر مسلمان ترکی میں 86 سال بعد مسجد کو بحال کرا سکتے ہیں تو بھارت کی مساجد پر پابندی لگا دی جائے کیونکہ یہ ہندو اکثریت کا ملک ہے اور یہاں وہی ہو گا جو ہم چاہیں گے‘‘۔