دنیا میں کرونا قابو میں نہ آیا تو ملک کے تجارتی شعبے متاثر ہو سکتے ہیں،وزارت خزانہ
اسلام آباد (عترت جعفری) وزارت خزانہ نے جو ن2020میںکے حوالے سے ماہانہ اکنامک آپ ڈیٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ائندہ مہینوں میں گروتھ کی بحالی کا امکان ہے ،تاہم اگر دنیا میں کرونا کی وبا کنٹرول میں نہیں آتی ہے تو پاکستان کے بڑے تجارتی شعبوں معاشی احساسات متاثر ہو سکتے ہیں ،اپ ڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک،اے ڈی بی نے تسلیم کیا کہ کرونا کے پاکستان پر منفی اثرات ہوں گے اور یہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں جاری رہ سکتے ہیں،معاشی ریکوری کا بہت انحصار ویکسین اور علاج کی دریافت پر ہوگا ،جون مین کچھ معاشی بحالی کی علامات نظر آئیں ،ملک کے برامدات جون میں 1.6بلین ڈالر تک گئیں، جو مئی میں1.3بلین دالر تھیں،ترسیلات میں 32فیصد اور ایف ڈی آئی میں 46فی صد کا اضافہ ہوا،اس وقت خریف کا موسم چل رہا ہے اوربتایا گیا ہے کہ کافی پانی دسیتیاب ہے ،جس سے کاشت میں اضافہ ہو گا تاہم ٹڈی دل کا خطرہ موجود ہے جس کی مقابلہ کرنے کے لئے10 ارب روپے کے وسائل فراہم کئے گئے ہئں ،صنعت کے شعبہ مین سیمنٹ کی تیاری میں 20فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،رواں مالی سال میں22.7ار ڈالر برمدات کا ہدف ہے ،اس طرح ماہانہ1.9بلین ڈالر کی برآمدات کی ضرورت ہو گی ،آپ ڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ پرائمری بیلنس کو قابل برداشت سطح پر رکھا جائے گا ،جبکہ کاشتکاروں کو سب سڈیز دینے کے لئے37 ارب روپے کے وسائل فراہم کئے گئے ہیں ،کرنٹ اکائونٹ کے خسارہ مین78فی صد کی کمی آئی ۔