عمران کو جانا ہو گا: بلاول، حکومت مکمل ناکام، شہباز شریف
لاہور (نامہ نگار+خصوصی نامہ نگار) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ جس میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سمیت دیگر سیاسی معاملات پر تفصیلی غور کیاگیا۔ بلاول بھٹو کے ساتھ صدر پنجاب پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ اور جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد بھی تھے۔ میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کے لائحہ عمل پر بات چیت کی ہے، عید کے بعد اچھے نتائج ملیں گے، مڈ ٹرم الیکشن اور ان ہاؤس تبدیلی پر متحدہ اپوزیشن مل کر فیصلہ کرے گی، حکومت کے خلاف عوام ایک پیج پر ہیں، اب وزیر اعظم عمران خان کو جانا پڑے گا، اپوزیشن کو پاکستانیوں کے مسائل کا حل نکالنا پڑے گا کیونکہ وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ کچھ سیاسی جماعتیں شہباز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہیں۔ حالانکہ شہباز شریف صحت یاب ہو رہے ہیں اور فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عید کے بعد زیادہ دیر کیے بغیر ہی اے پی سی ہو گی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لائیں گے، 2 سالوں سے کہہ رہے ہیں کہ عوامی مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے، حکومت نے 2سال میں ملکی معیشت کو کہاں تک پہنچا دیا ہے۔ عید کے بعد رہبر کمیٹی تجاویز مرتب کرے گی۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے ایجنڈا پر قائم ہیں۔ بعد ازاں بلاول نے شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی۔ ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال بالخصوص حکومت کے خلاف احتجاجی سیاست کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔ آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کی یقین دہانیوں کے باوجود کاروباری افراد انویسٹمنٹ کرنے کو تیار نہیں۔ عمران خان نیازی کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ عید کے بعد رہبر کمیٹی کی میٹنگ میں تمام ایشوز پر بات چیت ہو گی۔ تمام ایشوز طے ہونے کے بعد ایجنڈا اے پی سی میں لے جایا جائے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ان ہائوس تبدیلی، نئے الیکشن سمیت تمام آپشن پر اے پی سی میں بات چیت ہو گی، اپوزیشن جماعتیں اور عوام ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن اور عوام عمران نیازی کو نکالنے پر متفق ہیں۔ اس حکومت میں ہر چیز میں چوری ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت سے نتھی ہونے والے کسی کرپشن کیس میں انکوائری نہیں ہوئی۔ ہم مسلم لیگ (ن) اور دیگر اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ ملکر عوامی مسائل پر روشنی ڈال رہے ہیں۔ بلاول نے کہا کہ اگر ہم باہر نکلے تو دھرنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی، ہم آدھے راستے میں ہوں گے اور عمران خان کی حکومت گر جائے گی۔ تمام اپوزیشن جماعتیں، عوام ایک پیج پر ہیں، اس حکومت کو نکالنا پڑے گا۔ شہباز شریف کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے دعوت دی اور چائے بھی پلائی۔ تاریخ میں یہ پہلی حکومت ہے جس میں آٹا‘ چینی اور پٹرول میں چوری ہوئی، جو کرپشن سکینڈل پی ٹی آئی کی حکومت میں ہو رہے ہیں اس پر کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی۔ یہ حکومت ہر پاکستانی کی صحت و زندگی کے لئے خطرہ بن چکی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں‘ عوام ایک پیج پر ہیں‘ اس حکومت کو نکالنا پڑے گا‘ عوام آج مشکل وقت سے گزر رہے ہیں‘ ہمیں ان کو ریلیف دینا ہے۔ شہباز شریف سے ملاقات نہیں کرنی ہوتی تو وہ قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو جواب دیتے۔ ہم نیب اور ایف اے ٹی ایف قانون میں ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے کہ حکومت نے 2 سال میں معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ کرونا کے بعد قیمتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پاکستان میں بڑھ گئیں، حکومت کے پاس اس مہنگائی کا کوئی جواب نہیں۔ ملک میں کئی ہفتے پٹرول ملا نہیں، پھر قیمت میں تاریخ کا سب سے زیادہ اضافہ کیا‘ اس مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی۔ حکومت نے قوم کے اربوں کھربوں ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔