ابھی نندن کو چھوڑنے والے کلبھوشن کو بھی رہا کرنا چاہتے ہیں: سراج الحق
لاہور ( خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ کے ہوتے ہوئے اتنی بڑی تعداد میں آرڈیننسز لانا حکومت کا آئین پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ آئین کو پس پشت ڈالنے والی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے آئین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اگر ملک کا نظام چل رہا ہے تو اس میں اس آئین کی موجودگی کا اہم کردار ہے۔ سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کلبھوشن کو سزا دینے کے دعوے کرنے والے آج اس کو اپیل کا حق اور سہولت دینے کی باتیں کر رہے ہیں۔ اس حکومت نے ابھی نندن کو چوبیس گھنٹوں کے اندر واپس کیا اور اسی راستے پر چلتے ہوئے کلبھوشن کو رہا کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت خود بھی عالمی اداروں کی غلامی پر راضی ہے اور قوم کو بھی اس غلامی کی ہتھکڑیاں پہنانا چاہتی ہے۔ ہم صدارتی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد و خود مختار ملک ہے، کلبھوشن کے ساتھ وہی ہوگا جو ہماری عدالت کا فیصلہ ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے ایوان میں پیش کیے گئے 6 آرڈیننسز کی مخالفت کے بعد آرڈیننسز کی نامنظوری کی قرار داد زیر قاعدہ 145-(2) سیکرٹری کو پیش کردی ہے۔