خواجہ سعد، سلمان رفیق کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب نظر ثانی اپیل تیار
لاہور(وقائع نگار خصوصی) خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب نظر ثانی اپیل کی تیاری مکمل ہو گئی۔ نیب کی نظر ثانی اپیل کے ڈرافٹ کو چیئرمین نیب کی منظوری سے عید کے بعد سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا۔ نظر ثانی اپیل میں کہا گیا ہے کہ فاضل سپریم کورٹ نے خواجہ برادران کے خلاف کیس کے بنیادی اور اہم شواہد کو نظر انداز کیا۔ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے میں آبزرویشن ختم نہ کی گئی تو ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ سپریم کورٹ کا کیس کے میرٹس کو دیکھنا پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ضمانتوں کے معاملے پر تفصیلی فیصلوں کی حوصلہ شکنی کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جاری ہدایات کیمطابق ملزموں کی ضمانتوں کے فیصلے 4 یا 5 صفحات پر مشتمل ہونے چاہیئں۔ نیب نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد درخواست گزاروں کے خلاف کاروائی کی۔ معزز عدالت نے فیصلے میں سعد رفیق کے وکیل کے پیراگون کو ہونے والی ادائیگیوں میں مفروضوں پر یقین کیا ہے۔ نیب اپیل ریکارڈ پر موجود شواہد واضح کرتے ہیں کہ سعد رفیق اور ان کے خاندان نے فرنٹ مین کے ذریعے پیراگون کو استعمال کیا اور اثاثے بنائے فیصلے میں سیاسی انجنیئرنگ سے متعلق جو بات کی گئی نیب اس پر یقین نہیں رکھتا۔ خواجہ سعد رفیق اور دیگر کے خلاف انکوائری بغیر کسی ڈر و خوف کے اس وقت شروع ہوئی جب ان کی جماعت اقتدار میں تھی۔ نیب معزز عدالت سے درخواست کرتا ہے کہ حقائق کی روشنی میں خواجہ برادران کے ضمانت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔