مصطفی ٹاؤن پنجاب یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار احمد علی چٹھہ دیرینہ دشمنی پر قتل
لاہور (نامہ نگار) مصطفی ٹائون کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار دو افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر کے پنجاب یونیورسٹی کے سابق اسسٹنٹ رجسٹرار احمد علی چٹھہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور فرار ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ ٹائون کے علاقے میں پنجاب یونیورسٹی ایمپلائز ایاز ہائوسنگ سکیم ون کے رہائشی 65سالہ پروفیسر احمد علی چٹھہ پنجاب یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور اسسٹنٹ رجسٹرار تھے۔ گزشتہ روز صبح سویرے وہ حسب معمول موٹرسائیکل پر زرعی زمین پنجاب یونیورسٹی وحدت روڈ پر اپنے ڈیری فارم جا رہے تھے کہ اعظم گارڈن مین پارک کے قریب دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر کے شدید زخمی کردیا اور فرار ہوگئے۔ پروفیسر احمد علی چٹھہ کو شدید زخمی حالت میں طبی امداد کے لئے مقامی ہسپتال میں لے جانے کی کوشش کی گئی، مگر وہ جانبر نہ ہو سکے اور انہوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کی دیرینہ دشمنی چل رہی تھی۔ پولیس نے لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ کے کئے مردہ خانے میں جمع کرا دی ہے اور ان کے بھائی محمد اشرف چٹھہ کے بیان پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر احمد علی چٹھہ کی ہلاکت دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے اور ٹارگٹڈ قتل کا واقعہ ہے۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لئے گئے ہیں۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے سابق ایڈیشنل کنٹرولر احمد علی چھٹہ کے قتل کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تھانہ مصطفی ٹاؤن کی حدود میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات احمد علی چٹھہ کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قتل میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ ملزمان کو قانو ن کی گرفت میں لاکر مزید کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مقتول کے لواحقین کو ہر صورت انصاف فراہم کریں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مقتول کے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔