امریکی جانتے تھے جنگ جیتنے کیلئے جاپان پر ایٹم بم گرانا ضروری نہیں پھر بھی گرایا:لاس اینجلس ٹائمز کا انکشاف
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے ایک اداریہ شائع کیا ہے جس کا عنوان ہے ’’امریکی رہنما جانتے تھے کہ جنگ جیتنے کے لیے جاپان پر بم گرانا ضروری نہیں، تاہم پھر بھی بم گرایا گیا۔ اخبار نے ہیروشیما پر جوہری بمباری کی 75 ویں برسی سے ایک روز قبل شائع ہونے والا اداریہ ’’ جوہری بم کے استعمال کا فیصلہ‘‘ نامی کتاب کے مصنف گار الپیرووِٹز اور جارج میسن یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر مارٹن جے شیروِین کی مشترکہ تحریر ہے جس میںمصنفین کا کہنا ہے کہ امریکی اور جاپانی آرکائیوز کے قوی تاریخی شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر ایٹم بم نہ بھی گرایا جاتا تب بھی جاپان اس برس اگست میں شکست تسلیم کر چکا ہوتا۔ دستاویزات سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ صدر ہیری ایس ٹرْومین اور ان کے قریبی مشیر اس حقیقت سے آگاہ تھے۔ مصنفین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرْومین جانتے تھے کہ سوویت حملے سے جاپان کو جنگ میں شکست ہو جائے گی۔انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ایک ایسے وقت پر جب امریکی اپنے ملک کی تاریخ کے کئی تکلیف دہ پہلوؤں کا ازسر نو تجزیہ کر رہے ہیں، تو اگست 1945 میں امریکہ کی جانب سے جاپانی شہروں پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر دیانتدارانہ گفت و شنید کا یہ مناسب موقع ہے تاہم رائے عامہ کے حالیہ جائزوں سے عندیہ ملتا ہے کہ نوجوان امریکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد جاپان پر ایٹمی بمباری کو ناقابل معافی سمجھتی ہے۔