چمن: موٹر سائیکل بم دھماکہ ، 5شہید، اے این ایف اہلکاروں سمیت 21زخمی
چمن، کوئٹہ، اسلام آباد +لاہور( نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+وقائع نگار خصوصی+نیوز رپورٹرخصوصی نامہ نگار ) بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں پیر کو ہونے والے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ چمن کی مصرف شاہراہ مال روڈ پر ایک مارکیٹ کے باہر پیش آیا۔ اسسٹنٹ کمشنر چمن ذکاء اللہ درانی نے بی بی سی کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے ایک موٹر سائیکل پر دھماکہ خیز مواد نصب کر کے مال روڈ پر ندا مارکیٹ کے سامنے کھڑا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بم ایک زوردار دھماکے کے ساتھا پھٹا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے اور املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن میں اب تک پانچ لاشیں لائی گئی ہیں۔ ابھی تک واقعے کی کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد اختر کے مطابق دھماکے سے زخمی ہونے والے 26 افراد کو ان کے ہسپتال لایا گیا جن میں سے پانچ کی حالت تشویشناک تھی اور انہیں علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے کے وقت اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی جسے نقصان پہنچا اور اطلاعات کے مطابق حملے میں اے این ایف کے بعض اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں سپیشل برانچ کا دفتر بھی ہے۔ دھماکے سے نزدیکی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے چمن میں مال روڈ پر موٹرسائیکل بم دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی ۔ گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے بھی چمن دھماکے کی مذمت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اس بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے چمن کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑھ کی تنصیب کا منصوبہ ملک دشمن عناصر کے عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان کاکڑ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ سمیت اس نوعیت کے دیگر واقعات کو ایک سازش قرار دیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ چمن دھماکہ میں 5افراد شہید ہوئے۔ شرپسند عناصر کے عزائم ناکام ہوں گے۔ چمن دھماکہ کے ذمہ دار بچ نہیں سکیں گے۔ ملک دشمن عناصر عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے چمن دھماکے کی مذمت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ بدامنی پیدا کرنے والے پاکستان اور عوام دشمن عناصر ہیں۔ عوام دشمن کارروائیوں کا مقصد حالات خراب کرنا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بحٹو زرداری نے چمن دھماکے کی مذمت کی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شکست خوردہ عناصر تشدد کے ذریعے اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ چمن مال روڈ دھماکہ بزدلانہ کارروائی‘ شرپسندوں کی مذموم کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ایک بیان میں انہوں نے چمن میں مال روڈ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی صحت یابی کیلئے ہرممکن اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا شرپسند عناصر کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے چمن دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے دھماکہ میں شہید ہونے والوں کیلئے مغفرت‘ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور لیاقت بلوچ نے بھی چمن دھماکہ کی شدید مذمت اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت و دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔