دوگز ہی سہی مگر یہ مری ملکیت تو ہے اے موت تو نے مجھ کو زمیندار کر دیا معروف بھارتی شاعر راحت اندوری کرونا کے باعث انتقال کر گئے
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں اردو کے معروف شاعر راحت اندوری کرونا کے باعث 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راحت اندوری اپنی شاعری مخصوص انداز میں سنانے کیلئے مشہور تھے۔ وہ ہندی اور اردو کے معروف شاعر تھے۔ کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی نظموں‘ غزلوں اور مختلف اشعار کی متعدد کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے 40 سال سے زائد بولی وڈ فلموں کیلئے درجنوں مقبول گیت لکھے۔ وہ مسلمانوں کیخلاف ہونیوالے مظالم پر بھی شاعری کرتے رہے۔ ان کی غزلوں کے کئی مصرعے زبان زد عام اور مشہور تھے جن میں ’’مجھے وہ چھوڑ گیا یہ کمال ہے اس کا‘ ارادہ میں نے کیا تھا کہ چھوڑ دونگا اسے‘‘ بھی تھا۔ان کے مشہور شعر یہ ہیں
اس کی کتّھئی آنکھوں میں ہے جنتر مَنتر سب
چاقو واقو چھْریاں وْریاں خنجر وَنجر سب
جس دن سے تم روٹھیں مجھ سے روٹھے روٹھے ہیں
چادر وادر تکیہ وَکیہ بستر وِستر سب
مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی کہاں اب پہلی جیسی ہیں
پھیکے پڑگئے کپڑے وَپڑے زیور وِیور سب
عشق وِشق کے سارے نسخے مجھ سے سیکھتے ہیں
حیدر ویدر منظر وَنظر جوہر وَوہر سب
افواہ تھی کہ میری طبیعت خراب ہے
لوگوں نے پوچھ پوچھ کے بیمار کردیا
دوگز ہی سہی مگر یہ مری ملکیت تو ہے
اے موت تو نے مجھ کو زمیندار کر دیا