• news

وفاقی کابینہ : 2014ء سے 5کروڑ تک کے انکم ٹیکس ریفنٖڈ واپس کرنیکا فیصلہ، یوم آزادی پر سزائوں میں کمی کی منظوری

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جشن آزادی  شایان شان طریقے سے منانے ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ  کرونا کے باعث تقریبات میں احتیاطی تدابیر مدنظر رکھی جائیں۔ جشن آزادی کے موقع پر جدوجہد آزادی سے نئی نسل کو روشناس کرایا جائے۔  کابینہ کو جشن آزادی کی تیاریوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔ عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ملکی صورتحال سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا تاہم کابینہ اجلاس میں مریم نواز کی نیب پیشی کے معاملہ پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ وزیراعظم اور  کابینہ کو ملکی معاشی معاملات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے معاشی صورت حال میں حالیہ استحکام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موڈیز کی جانب سے ملکی معیشت کی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا جانا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے معاشی اعشاریوں میں بہتری کیلئے اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد  پریس بریفنگ  میںوفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر  شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی اخراجات میں کمی کی پالیسی اور حکومتی خرچے کم ہونے سے مالی خسارہ ایک فیصد کم ہوا ہے۔ چند دنوں میں ہماری حکومت کے دوسال مکمل ہوجائیں گے۔ اس کے پیش نظر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے معاشی صورت حال پر آگاہ کیا۔ حفیظ شیخ  نے بریفنگ  میں  بتایا  کرونا وائرس سے قبل مالی خسارہ متوقع 9.1 فیصد تھا جبکہ اصل 8.1 ہے۔ وزیراعظم کی غیرضروری اخراجات کم کرنے کی پالیسی اورحکومتی اخراجات کو کم کرکے خسارے میں ایک فیصد کمی لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں پر سود اور دیگر چیزیں منہا کرکے جو خسارہ متوقع تھا وہ 3.1 تھا جبکہ حاصل کیا گیا ہدف 1.8 سے بھی بہتر تھا ۔جب پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہوئی  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ   20 ارب ڈالر تھا پچھلے سال کم کرکے 13 ارب کردیا گیا اور گزشتہ مالی سال میں 3 ارب ڈالر تک لے آئے ہیں، اس کی وجہ ترسیلات، سٹیٹ بینک کے ذخائر اور برآمدات بھی ہیں۔ سٹیٹ بینک کے ذخائر 5.8 ارب ڈالر تھے اب 12.5 ارب ڈالر ہوگئے ہیں جو نجی بینکوں میں موجود ذخائر کے علاوہ ہیں۔ کووڈ 19-میں ایک اعشاریہ 2 کھرب، بجلی، گیس، ٹیوب ویل میں سبسڈی دی تھی اور قرضہ جات سہولت دی گئی، اسی طرح فرٹیلائزرز پر بھی سبسڈی دی گئی۔ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے ہم نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں تک منظم اور شفاف طریقے سے پیسے پہنچائے۔ یوٹیلٹی سٹور کو بھی سبسڈی دی جس کا مقصد غریبوں کو سستے داموں اشیا کی فراہمی تھی، تعمیرات کے شعبے میں آسانیاں اور مراعات دینے کے لیے اقدامات کیے۔  تعمیرات کے شعبے میں غریبوں کے لیے آسانیاں پیدا کی گئیں اور حکومت کی طرف سے سبسڈی دی گئی اور بلڈرز کو ٹیکس میں چھوٹ دی۔ معیشت خاص طور پر کرونا ایسی وبا تھی جس سے بہتر طور پر نمٹا اور وزیراعظم دباؤ کے باوجود ڈٹے رہے۔ ایک آدھ صوبے سے مخالفت کے باوجود ہم اپنے فیصلے میں ثابت قدم رہے اور کرونا کا نقصان کم کرنا تھا خاص طور پر   اپوزیشن کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن ابھی وہ نظر نہیں آرہی کیونکہ یہ اشرافیہ تھی اورخود کو محفوظ سمجھتی تھی، انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں تھا اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کی پروا نہیں تھی۔ ہر ملک کو اپنا مفاد عزیز ہوتا ہے، ہم پاکستان کے مفاد کو تقویت دیں گے۔ سعودی عرب بڑا قریبی برادر ملک ہے جس نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، تعلقات کو شکوک وشہبات کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے۔  مہنگائی کی مختلف وجوہات ہیں۔ کرونا وائرس نے پوری  دنیا کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ تاہم بھارت کی نسبت پاکستان کے حالات بہتر ہیں۔ سابق حکومت کی پالیسیاں بڑے لوگوں کے  لئے  ہوتی تھیں۔ وزیراعظم کا دل صرف نعروں کی حد تک غریبوں کے لیے نہیں دھڑکتا، وہ ان کیلئے عملی طور پر کام کر رہے ہیں عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔ سابق حکومت نے ایکسچنیج ریٹ کو مصنوعی طریقے سے برقرار رکھا تھا۔ یہی وجہ تھی پاکستان کو 20 ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔ سابق حکومت نے جھوٹی تسلی سے عوام اور ملک کو نقصان پہنچایا۔ مریم نواز شریف کی نیب پیشی پر ہونے والے واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو اپنے کئے پر نادم ہونا چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) کو لوٹ مار کا جواب دینا ہوگا۔ غریب دال روٹی کو ترس رہے ہیں اور انہوں نے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن کہا تھا کہ جب حساب لیا جائے گا تو یہ سب اکٹھے ہونگے کیونکہ ان کا مقصد اپنی دولت بچانا ہے۔وزیراعظم کو قبضہ مافیا کے خلاف جاری آپریشن پر بھی بریفنگ دی گئی اور لینڈ گریبنگ واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس اقدامات کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی، جس پر وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن پر شاباش دیتے ہوئے قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کردی اور محمد شاہد کو ایم ڈی پارکو تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے نے مارگلہ روڈ پر تجاوزات کیخلاف آپریشن سے متعلق بریفنگ دی، جس پر کابینہ نے مارگلہ روڈ پر موجود تجاوزات کو ختم کرنے کی ہدایت کردی۔ کابینہ نے مشکوک لائسنس والے پائلٹس کی معطلی کے دورانیے میں 30 ستمبر تک  توسیع کی منظوری دے دی جبکہ چاروں صوبوں کے فورتھ شیڈول لسٹ میں شامل افراد کو استثنیٰ دینے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا۔ کابینہ کو ملک کے بڑ ے ایئرپورٹس آؤٹ سورس کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ جبکہ کابینہ نے نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کے چیئرمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی بھی منظوری دے دی۔ مشیر خزانہ نے کابینہ کو معیشت کے حوالے سے گذشتہ مالی سال کے معاشی اعشاریوں، حاصل ہونے والی کامیابیوں اور موجودہ سال میں معاشی عمل کو تیز کرنے کے حوالے سے اقدامات اور ان کے نتیجے میں اب تک سامنے آنے والے نتائج پر بریفنگ دی۔ پرائمری خسارہ (مالی خسارہ جس میں سود کی ادائیگی شامل نہیں ہوتی) کا تخمینہ3.1  فیصد لگایا گیا تھا لیکن یہ  درحقیقت1.8 فیصد رہا۔ اسی طرح حکومت کو 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ورثے میں ملا۔ یہ خسارہ اب کم ہو کر محض تین ارب ڈالر رہ گیا ہے۔  کابینہ کو بتایا گیا کہ سود کی ادائیگی کی مد میں 2.6 ٹریلین روپے ادائیگی کی گئی۔ کاروباری برادری کو ٹیکس کے تمام انکم ٹیکس ریفنڈ واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی مد میں 72 فیصد صارفین کو سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔ گیس نوے فیصد صارفین کو حکومت کی جانب سے سبسڈی فراہم کی گئی۔ کابینہ کو حکومت کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں دی جانے والی مراعات اور اس کے ثمرات پر بھی بریف کیا گیا۔ کابینہ کو موجودہ حکومت کے دور میں میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات کی مد میں بقایا جات کی ادائیگیوں کی رپورٹ پیش کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 1.15ارب روپے کے بقایا جات میں سے اب تک 891ملین روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔ پانچ وزارتوں کی جانب سے ادائیگیاں  ہونا ابھی باقی ہیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بقیہ رقم کی ادائیگی بھی یقینی بنائی جائے۔ جن وزارتوں کی جانب سے تاخیر کا مظاہرہ کیا گیا ان کے سیکرٹری صاحبان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کابینہ کو مارگلا روڈ پر تجازوات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تجاوزات کے خلاف  بھرپور سیاسی عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے سی ڈی اے کو مکمل طور پر بااختیار بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تجاوزات ہٹانے کی مہم میں بلا تفریق و امتیاز کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران غریب افراد خصوصاً کھوکھا والے غریب افراد کو متبادل جگہ اور ٹھیلے فراہم کیے جائیں۔ کابینہ نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ  تجاوزات کے حوالے سے قانون کو مزید مفصل اور سخت بنایا جائے۔ کابینہ نے نیشنل پارک اور سی ڈی اے کی دیگر زمینوں کے اردگرد جنگلہ لگانے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ایڈمنسٹریشن کی تنظیم نو کی منظوری دی۔ ایجنڈا نمبر 6,7,8,9 موخر کر دیے گئے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28جولائی 2020کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں رعایت دینے کی منظوری دی۔ عمر قید کی سزا والے قیدیوں کو نوے دنوں کی خصوصی رعایت ماسوائے ان قیدیوں جو قتل، جاسوسی، ملک دشمن سرگرمیوں، فرقہ واریت، زنا، ڈکیتی اور دہشت گردی جیسے سنگین جرائم میں سزا یافتہ ہوں۔ دیگر تمام جرائم میں ملوث قیدیوں کے لئے پینتالیس دن کی خصوصی رعایت ماسوائے سنگین جرائم میں سزا پانے والے افراد کے۔ یہ رعایت ان قیدیوں کو میسر آئے گی جو اپنی سزا کا دوتہائی حصہ گزار چکے ہیں۔ 65سال یا اس سے زائد کے مرد اور 60سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین جو قتل یادہشت گردی کے جرائم میں ملوث نہ ہوں اور جو اپنی سزا کا ایک تہائی کاٹ چکے ہوں ان کی باقی ماندہ سزا معاف کردی گئی ہے۔ ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے ہیں اور جو دہشت گردی اور قتل کے جرائم میں سزا یافتہ نہیں ان کی سزائوں میں ایک سال کی خصوصی کمی کی گئی ہے۔ 18برس سے کم عمر کے قیدی جو اپنی سزا کا ایک تہائی پورا کر چکے ہیں اور جو قتل، جاسوسی، ملک دشمن سرگرمیوں ، فرقہ واریت ، زنا، ڈکیتی، اغواء برائے تاوان کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں کی باقی ماندہ سزا معاف کر دی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن