خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظر ثانی‘ نیب نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) نیب نے خواجہ برادران کی ضمانت کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 17 مارچ کو سنائے گئے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماخواجہ سعد رفیق اورخواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کا فیصلہ واپس لے۔ نیب کی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے قواعد کے مطابق نیب مقدمات کی سماعت تین رکنی بنچ سماعت کر سکتا ہے۔ لیکن سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت دی۔ کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ کی آبزرویشنز سے احتساب عدالت میں جاری ٹرائل متاثر ہوگا،کیونکہ عدالت کے دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کی، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ ضمانت کا فیصلہ مختصر لکھا جائے، لیکن دو رکنی بنچ نے 87 صفحات کا فیصلہ لکھا جو عدالتی فیصلے کے خلاف ہے، نیب نے استدعا کی ہے کہ عدالت اپنے فیصلے سے پیراگراف نمبر 18سے 48، اور 56 سے 70 تک حذف کرے، کیونکہ سپریم کورٹ نے مذکورہ پیراگرافس میں نیب کے خلاف سنگین نوعیت کے ریمارکس اور آبزرویشنز دی تھیں، ان ریمارکس کی روشنی میں ٹرائل کورٹ کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہوگا، نیب نے موقف اپنایا ہے کہ فیصلے میں قیصر امین بٹ جو کہ وعدہ معاف گواہ ہے کے خلاف سخت ریمارکس سپریم کورٹ کے اپنے ہی دیئے گئے ایک فیصلے کے معیار پر پورا نہیں اترتے، وعدہ معاف گواہ کے حوالے سے نیب آرڈیننس کی شق 26 اور ضابطہ فوجداری میں فرق کو مدنظر نہیں رکھا گیا، نیب آرڈیننس ایک خصوصی قانون ہے جو ملک میں رائج عمومی قوانین پر فوقیت رکھتا ہے۔