• news

  افغانستان:بم دھماکہ  جھڑپیں،خاتون،3بچوں سمیت13ہلاک،12زخمی

 کابل +قندوز+میمانہ+تالوقان(شِنہوا+آن لائن+نیٹ نیوز+بی بی سی)افغانستان کے مختلف صوبوں میں بم دھماکے،چیک پوسٹوں پر حملے،جھڑپیں، بارودی سرنگ پھٹنے سے خاتون ،3بچے، 2پولیس اہلکار،7جنگجو ہلاک اور 12زخمی ہوگئے جبکہ طالبان نے کہا ہے کہ رہا ہونے والے قیدیوں کو افغان فورسز اور داعش سے خطرہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق افغان صوبے قندھار میں دھماکے سے خاتون اور تین بچے جاں بحق ہوگئے۔جمعرات کی صبح صوبے قندھار کے ضلع پنجوائی میں سڑک کنارے بم دھماکا ہوا جس میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں چار بچے ایک خاتون اور ایک مرد شامل ہے۔ زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔افغان میڈیا کا بتانا ہے کہ فی الحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔علاوہ ازیں شمالی صوبہ قندوز کے ترجمان عصمت اللہ مرادی نے کہا کہ دارالحکومت قندوز شہر سے باہر چارخاب کے علاقے میں طالبان کے ایک گروہ کا سکیورٹی چوکیوں پر حملوں کے بعد جھڑپیں شروع ہو گئیں،طالبان کا جھڑپوں میں 6 عسکریت پسند اور 2 پولیس اہلکار مارے گئے۔ عہدیدار نے کہا کہ 3 عسکریت پسند اور 2 پولیس اہلکار لڑائی کے دوران زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جبکہ شمالی صوبے فاریاب کے پشتون کوٹ ضلع میں طالبان کا بارودی سرنگیں بنانے کا ایک جنگجو اپنی ہی بارودی سرنگ قبل ازوقت پھٹنے سے ہلاک ہوگیا،یہ بات شمالی علاقے کے فوجی ترجمان حنیف رضائی نے بتائی۔دوسری جانب شمالی تخار صوبے کے دارالخلافہ تالوقان شہر میں جمعرات کے روز نامعلوم مسلح افراد نے ایک سکول کو آگ لگا دی،یہ بات مقامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتائی۔دریں اثناء افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے گذشتہ روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پلِ چرخی جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ کابل انتظامیہ اور جاسوس ادارے، فوجی اہلکاروں اورداعش دہشتگردوں کے ساتھ مل کر ان گاڑیوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس میں طالبان قیدیوں کو جیل سے رہائی کے بعد لے جایا جا رہا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن