قوم کو مبارک! آئی پی پیز سے معاہدہ ہو گیا، بجلی سستی ہو گی: عمران
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے عظیم خواب کی تعبیر ہے۔ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے جس میں قانون کی بالا دستی ہو۔ سب انسانوںکو برابر کے حقوق حاصل ہوں اور ریاست ان کے حقوق کی ضمانت دے۔ ہم اس سفر کی جانب گامزن ہیں اور جدوجہد کے ذریعے منزل پر پہنچ کر دم لیں گے۔ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے گا، معیشت کی صورتحال بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے اور کرونا کے کیسز بھی کم ہو گئے ہیں، سٹاک مارکیٹ ریکارڈ اوپر گئی ہے، تعمیرات اور اس سے وابستہ صنعتوں کو تاریخی پیکج دیا جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہو گئے اور ٹیکس وصولی بھی بہتر ہوئی، انشاء اللہ حالات مزید بہتر ہو تے جائیں گے انہوں نے جمعہ کو قوم کے نام اپنے پیغام میںکہا کہ پاور کمپنیوں سے طویل مذاکرات کے بعد معاہدہ ہو گیا ہے قوم کو مبارکباد! اب صنعتوں اور عوام کے لئے سستی بجلی دستیاب ہوگی، سارا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے، ان کے حق کے لئے دعا گو بھی ہیں اور جدوجہد بھی کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا میں آج قوم کو کرونا وائرس کا مل کر مقابلہ کرنے پر بھی مبارکباد پیش کرتاہوں۔ پاکستان نے جس طرح کرونا وائرس کے خلاف جدوجہد کی ہے شاید ہی کسی قوم میں اس طرح کی مثال مل سکے۔ ہمیں خدشہ تھا کہ کرونا وائرس کے باعث ایک طرف لوگ بیماری سے ہلاک ہوں گے اور دوسری جانب معیشت تباہ حال ہونے کے باعث بھوک سے مریں گے لیکن اللہ تعالیٰ کا خاص شکر اور کرم ہے کہ کرونا کیسز میں بھی کمی آئی ہے اور معیشت بھی بہتری کی جانب گامزن ہو گئی ہے۔ کسی ملک نے پاکستان کی طرح کرونا کے خلاف کامیاب حکمت عملی نہیں بنائی۔ وزیراعظم نے عوام پر زور دیا کہ وہ احتیاط کادامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور چہرے پر ماسک کا استعمال کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں قوم کی تیسری مبارک باد معیشت کی صورتحال بہتر ہونے پر دینا چاہتا ہوں۔ دو سال بہت مشکل میں گزرے۔ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو بہت مشکل حالات کا سامنا تھا۔ ہم نے قرضوں کی قسطیں ادا کرنی تھیں۔ ہمارے پاس فارن ایکسچینج نہیں تھا اور ہم ڈیفالٹ کررہے تھے۔ اگر ہم خدانخواسہ ڈیفالٹ کر جاتے تو اس کے بہت برے اثرات کا سامنا کرنا پڑتا کیونکہ ڈیفالٹ کرنے سے ڈالر آنا بند ہو جاتے ہیں اور روپے کی قدر گر جاتی جس سے چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے محفوظ ہو کر بہت بڑی مہنگائی سے بچ گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ عوام کے لئے ابھی بھی مشکل حالات لیکن صورتحال اب بہتر ہو رہی ہے۔ سٹاک مارکیٹ ریکارڈ اوپر گئی ہے۔ لوگوں کا اعتماد بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ 40 سے زائد صنعتیں تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ تعمیرات کے شعبے کو مراعات دینے سے ان صنعتوں کی بھی ترقی ہو رہی ہے اور روزگار ملنا شروع ہو گیاہے۔ ہماری حکومت نے پاور کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات کئے اور طویل ملاقات کے بعد ہم ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں جس کی تفصیلات سے متعلقہ حکام جلد عوام کو آگاہ کریں گے۔ بجلی کی پیداواری لاگت کم ہونے کی وجہ سے صنعتوں اور عوام کو فائدہ ہو گا۔ اس کے علاوہ لائن لاسز اور چوری کو کم کرنے کے لئے حکومت اصلاحات کا پیکج لا رہی ہے جس سے چوری بھی کم ہو گی اور بجلی کی قیمت بھی کم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں آج مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے اپنے بھائی اور بہنوں اور بچوں کو پاکستان کی طرف سے پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پورا پاکستان ان کے ساتھ ہے۔ ہمیں اس بات کااحساس ہے کہ وہ کس طرح بھارتی ظلم و جبر اور مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ یقین ہے کشمیریوں کی جدوجہد کامیاب ہو گی۔ پاکستان کشمیریوں کی ہرممکن سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت اور جدوجہد کرتا رہے گا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی کشمیریوں کو آزادی دے اور 70 سال پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خودکرنے کا جو حق دینا کا ان سے وعدہ کیا تھا وہ حق ان کو ملے۔