• news

امید ہے معیشت مستحکم ہونے پر امہ کی قیادت پاکستان کو ملے گی: صدر علوی

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی)  صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیری  عوام  کی جدو جہد آزادی  کی  اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، چین ، ترکی اور سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی۔ محرم الحرام کے دوران بھی کرونا وبا سے بچاؤ کے ضابطہ کار پر عمل کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 74 ویں یوم جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کرونا وبا کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے فرنٹ لائن پر ڈاکٹر، نرسز اور پیرامیڈک سٹاف کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اٹھ کر کھڑی ہو گئی ہے۔ مسلح افواج اور پاکستانی قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، افغانستان میں امن کے لئے امن معاہدہ اہم قدم ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، سی پیک سے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے، کرونا وبا کے باوجود پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت راہ پر گامزن ہیں، حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں اور قوم کے تعاون سے کرونا وبا کے خلاف کامیابی ملی، گزشتہ دو سال کے دوران حکومت اور قوم نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو 74 ویں یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہو ں۔ 23 مارچ 1940ء کو مسلمانوں نے قرار داد مقاصد پاس کی۔ وہ ایک خواب تھا جس کی تکمیل 14 اگست 1947ء کو ہوئی۔  مسلح افواج اور قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان نے جس طرح دہشت گردی کا مقابلہ کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔ کسی نے ان کے خلاف بات نہیں کی۔ اب بھی27 لاکھ افغان تارکین وطن پاکستان میں موجود ہیں جبکہ دوسری طرف مغربی ممالک 100 افراد کو بھی پناہ دینے کے لئے تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاکستان پر حملے کے جواب میں پاکستان نے امن کا پیغام دیا۔بدعنوانی کے خلاف یہ جدوجہد جاری رہے گی۔پوری دنیا میں لاک ڈاؤن لگایا گیا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے قوم کی فکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتنا سخت لاک ڈائون نہیں کر سکتے جس سے لوگ بھوک اور افلاس کا شکار ہوں۔ انہوں نے ملک و قوم کے مفاد میں مشکل راستے کا انتخاب کیا جس پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔علما کرام اور میڈیا کا شکر گزار ہوں، انہوں نے بھی کرونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کو اجاگر کیا۔ کرونا وبا کے دوران حکومت کی کوششوں سے ضرورت سے زیادہ تیاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم بہترین اقدام ہے۔ اس سے پوری قوم یکساں سوچ اور حب الوطنی کو فروغ ملے گا۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں کمی آئی ہے۔ ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج 40 ہزار پوائنٹس تک پہنچ گیا ہیموڈیز سمیت دیگر اداروں نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ملکی معیشت درست راہ پر گامزن ہے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر بار بار اٹھایا گیا جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کا عکاس ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملکی معیشت مستحکم ہو گی اور مسلم امہ کی قیادت پاکستان کو ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیںگے۔پاکستان کی جانب سے نئے نقشے کا اجرا اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم طاقت، جستجو اور جذبہ ایمانی کے بعد عظیم قوم بن کر ابھرے گی۔  اگر خواتین کو تمام شعبوں میں مساوی مواقع حاصل ہوں گے تو وہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو امیروں سے ٹیکس وصول کرکے غریبوں پر خرچ کرنا ہو تا ہے۔ غریب بچوں کو بھی تعلیم اور ملازمتوں کے مساوی مواقع میسر آنے چاہئیں۔ انہوں نے افغانستان امن کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر افغانستان کا خواہاں ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے سماجی و معاشی ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں۔ اس سے مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے بدعنوانی کی روک تھام اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ تقریب میں چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، صدر ڈاکٹر عارف علوی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزرائ، معاونین خصوصی، اراکین اسمبلی اور نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔ قبل ازیں صدر مملکت نے ایوان صدر میں سبز ہلالی پرچم بھی لہرایا۔

ای پیپر-دی نیشن